0
Wednesday 30 Mar 2016 20:32

جمشید ستی نے عوامی راج پارٹی کے قیام کا اعلان کردیا

جمشید ستی نے عوامی راج پارٹی کے قیام کا اعلان کردیا
اسلام ٹائمز۔ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے اپنی نئی پارٹی کا اعلان کردیا ہے۔ جمشید دستی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں عوامی راج پارٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان جماعت ملک میں کرپشن پر سزائے موت اور وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کرے گی، وطن عزیز میں صدارتی نظام، صدر کا انتخاب براہ راست عوام کے ووٹوں سے کیا جائے گا، صدر اور کابینہ کے ارکان کے دفاتر اور رہائش گاہیں دو کمروں سے زیادہ پر مشتمل نہیں ہوں گے، صدر کے ساتھ دو ملازم ایک دفتری امور اور دوسرا محافظ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سیاسی پارٹی جس کا نام ”عوامی راج پارٹی“ ہے، کے منشور کے مطابق ملک میں کرپشن کرنے والوں کیلئے سزائے موت جبکہ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کرے گی۔ صدر کا انتخاب براہ راست عوام کے ووٹوں سے کیا جائے گا۔ صدر جو کابینہ تشکیل دے گا اس کی تعداد ایک درجن سے زائد نہیں ہوگی۔ صدر اور کابینہ کے ارکان کی تنخواہ ایک عام مزدور کے برابر ہوگی۔ صدر اور کابینہ کے ارکان کے دفاتر اور رہائش گاہیں دو کمروںپر مشتمل ہوگی۔

جمشید دستی کا کہنا تھا کہ ہم بلدیاتی نظام و ویلج کونسلوں کا قیام عمل میں لائیں گے۔ ابتدائی جمہورتیوں کا نظام قائم کیا جائے گا تمام محکمے اس نظام کے تحت کام کریں گے۔ فوری اور فری انصاف کے لئے دو ماہ کے اندر اندر ہر طرح کے مقدمات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ضلعی سطح پر احتساب عدالتیں قائم ہوں گی۔ نظام تعلیم کے تحت ملک بھر میں ہر سطح کے استاد کا وقار بحال کیا جائے گا ان کی عزت نفس کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ قرآن کی تعلیم پہلی جماعت سے لازم ہوگی۔ پی ایچ ڈی تک تعلیم مفت ہوگی۔ ملک و قوم کے تمام افراد کے لئے علاج کی بہتر اور مفت سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ اصلاحات سے متعلق انہوں نے کہا کہ کسانوں کو آبپاشی کے لئے بجلی مفت، بغیر سود قرضے، کھاد اور بیج کی خریداری میں سبسڈی دی جائے گی۔ فصلوں کی قیمتوں کا تعین کسانوں کے وسیع تر مفاد میں کیا جائے گا۔ تمام مزدور اور ملازمین کے کام کا دورانیہ 6 گھنٹے ہوگا۔ انہیں تمام بنیادی حقوق حاصل ہوںگے۔ پولیس کے موجودہ نظام کو تبدیل کیا جائے گا۔ ٹیکس وصولی کے نظام کو تنظیموں کے نمائندوں کی مشاورت سے قابل قبول بنایا جائے گا۔

جمشید دستی نے کہا کہ بےروزگاروں کو روزگار دینے کی ذمہ داری ریاست کی ہوگی۔ شناختی کارڈ کے اجرا کیلئے 16 سال کی عمر مقرر کی جائے گی۔ ملک میں موجود تمام اقلیتوں کو تحفظ دیا جائے گا۔ چھوٹے اور بڑے ڈیمز بنائے جائیں گے بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے گی، پانی کے ضیاع کو روکا جائے گاتاکہ بنجر زمینوں کو آباد کیا جاسکے اور ملک کو سیلابوں سے محفوظ بنایا جا سکے، ملک بھر میں مجوزہ تمام نئے صوبوں کے قیام کیلئے قومی کمیشن بنایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 530577
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش