0
Friday 1 Apr 2016 23:25

آئی ایم ایف نے پاک ایران پانچ سالہ اسٹریٹیجک پلان کو اہمیت کا حامل قرار دیدیا

آئی ایم ایف نے پاک ایران پانچ سالہ اسٹریٹیجک پلان کو اہمیت کا حامل قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ آئی ایم ایف نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے اور پاک ایران پانچ سالہ اسٹریٹیجک پلان کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے نجکاری پروگرام میں سست روی پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ آئی ایم ایف مشن ہیڈ ہیر لڈ فنگر کہتے ہیں کہ حکومت توانائی شعبے میں اصلاحات کا عمل تیز اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کرے۔ اسلام آباد میں واشنگٹن سے آڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی ایم ایف مشن ہیڈ کا کہنا تھا کہ ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کیلئے ترقی کا باعث بنے گا، کپاس کی پیداوار کم ہونے سے برآمداد میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت رواں مالی سال کیلئے مقرر کردہ اقتصادی ترقی کا ہدف حاصل نہیں کر پائے گی اور جی ڈی پی کی شرح چار اعشاریہ پانچ فیصد رہنے کی توقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل تیز کرے، ستمبر تک بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری ہوتی ہوئی نظر نہیں آ رہی، بجلی کے شعبے میں نقصانات کم کرنے کیلئے لاسز ختم اور ریکوری کو بہتر کرنا ہوگا۔ ہیرلڈ فنگر کا کہنا تھا کہ حکومت دو ہزار بیس تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح ساڑھے چودہ فیصد تک بڑھائے، ٹیکس ادا نہ کرنے والے قابل اسطاعت لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گیارواں جائزہ مذاکرات مئی کے اوائل میں ہوگا جس میں مختلف شعبوں کو دی جانے والی ٹیکس چھوٹ اور نجکاری پروگرام سمیت دیگر امور زیر بحث آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام رواں سال ستمبر میں ختم ہو جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 530937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش