0
Sunday 3 Apr 2016 01:21

میزائل پروگرام پر مذاکرات یا مصالحت نہیں کرینگے، محمد عباس عراقچی

میزائل پروگرام پر مذاکرات یا مصالحت نہیں کرینگے، محمد عباس عراقچی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے نائب وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے کہا ہے کہ میزائل پروگرام کی بحث، ایران کی قومی سلامتی اور دفاع کی بحث ہے اور ایران اس بارے میں کسی سے مذاکرات نہیں کرے گا۔ اسنا کی رپورٹ کے مطابق سید عباس عراقچی نے ایران کے ٹی وی چینل دو سے بات چیت میں کہا کہ ایران پر عائد بعض پابندیاں ایسی ہیں کہ جن کے خاتمے کے لئے ٹکنیکی اور فنی لحاظ سے وقت درکار ہے جبکہ دوسری جانب اس سلسلے میں امریکی بھی تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایران اور امریکہ سمیت گروپ پانچ جمع ایک کے بعض ممالک کے درمیان پائی جانے والی بےاعتمادی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب مشترکہ جامع ایکشن پلان کی خلاف ورزی نہیں ہے، لیکن جیسا کہ کہا گیا ہے کہ ایران کے اقتصادی پابندیوں سے پہلے کے دور تک واپسی کی راہ میں بہت سی رکاوٹیں موجود ہیں۔

سید عباس عراقچی نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بعد ایک پریشانی اور تشویش کی بات یہ تھی کہ کیا مشترکہ جامع ایکشن پلان اور ایران کے میزائل پروگرام کے درمیان کوئی تعلق موجود ہے یا نہیں، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد سے پہلے "عماد" میزائل کا تجربہ کیا اور امریکیوں اور یورپیوں نے واضح طور پر کہہ دیا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے ایران کے حالیہ میزائل تجربے کے بارے میں امریکہ اور بعض یورپی ممالک کے دعووں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں سلامتی کونسل کے دو اجلاس بلائے، لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے اور وہ ایران کے خلاف اس سلسلے میں حتی ایک بیان بھی جاری نہ کرسکے۔
خبر کا کوڈ : 531271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش