0
Saturday 9 Apr 2016 15:28
امریکہ اگر خطے سے نکل جائے تو امن قائم ہوجائے گا

امریکی وزیر خارجہ ایران کے بارے میں فضول بیانات اور غلط تجزیوں سے گریز کریں، جنرل حسین دھقان

اگر امریکی حکام دنیا میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں تو وہ دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں
امریکی وزیر خارجہ ایران کے بارے میں فضول بیانات اور غلط تجزیوں سے گریز کریں، جنرل حسین دھقان
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دھقان نے امریکی مداخلت کے خاتمے اور علاقے سے اسکی بے دخلی کو خطے میں امن و استحکام کے قیام کا واحد راستہ قرار دیا ہے۔ ایران کی بری فوج کے سابق سربراہ شہید جنرل صیاد شیرازی کی برسی کے مرکزی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ اگر امریکی حکام دنیا میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں تو اس کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں، خطے سے باہر نکل جائیں، انتہا پسند اور انسان دشمن گروہوں کی تقویت کرنا چھوڑ دیں۔ ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا کہ جان کیری کا بیان، ایران کی دفاعی طاقت کے مقابلے میں امریکہ کی بے بسی اور لاچاری کی علامت ہے۔

ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکہ خطے میں پوری شدت کے ساتھ ایرانو فوبیا پھیلانے کی کوشش کرتا چلا آیا ہے، تاکہ خطے کے ممالک اسی میں الجھے رہیں اور امریکی ہتھیار فروخت ہوتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکام یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ خطے کے ممالک کی سیاسی بقا کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ امریکی عزائم کی پیروی کریں۔ بریگیڈیئر جنرل حسین دھقان نے استفسار کیا کہ انسانی حقوق کا دعویدار امریکہ، یمن میں جاری نسل کشی پر کیوں خاموش ہے، حالانکہ کسی دوسرے ملک میں چھوٹے سے بھی واقعے پر امریکی حکام آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں۔ ایران کے وزیر دفاع نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اگر جان کیری ان مسائل پر تھوڑی سی بھی توجہ دیتے تو کبھی ایسی فضول باتیں نہ کرتے، جیسی انہوں نے بحرین میں کی ہیں۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کو مشورہ دیا کہ وہ ایران کے بارے میں فضول بیانات اور غلط تجزیوں سے گریز کریں۔
خبر کا کوڈ : 532631
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش