QR CodeQR Code

تحفظ نسواں بل، حکومت اور علما کی کمیٹی کا اجلاس، علما تقسیم ہو گئے

18 Apr 2016 22:39

اسلام ٹائمز: سیکرٹری سماجی بہبود کے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں علماء کرام نے حکومتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی تعلیمات اور خاندانی نظام کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا بل تیار کرکے پیش کرنے کا عندیہ دیا۔ علماء کرام نے مطالبہ کیا کہ بل میں خواتین کو حقوق دینے کے حوالے سے لفظ "مرضی کے مطابق" استعمال کیا گیا ہے جو اسلامی تعلیمات سے متصادم ہے، اس کی جگہ لفظ "جو حق بنتا ہے" استعمال کیا جانا چاہیئے۔


اسلام ٹائمز۔ حقوق نسواں ایکٹ کے حوالے سے حکومت اور علماء کرام کی کمیٹی کا اجلاس، علماء کرام نے حکومتی بل کے مقابلے میں ایک ہفتے میں اپنا بل پیش کرنے کا عندیہ دے دیا۔ سوشل ویلفیئر ہیڈ کوارٹر ماڈل ٹاؤن لاہور میں منعقدہ اجلاس میں علامہ ساجد میر، علامہ محفوظ مشہدی، مولانا فضل علی حقانی، مولانا اسد اللہ بھٹو، غلام محمد سیالوی، علامہ راغب نعیمی، مولانا زاہد قاسمی، مولانا عارف واحدی، ایڈووکیٹ کامران مرتضی، سیکرٹری سوشل ویلفیئر ہارون رفیق اور سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے نمائندے نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک علماء کرام نے حکومتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی تعلیمات اور خاندانی نظام کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا بل تیار کرکے پیش کرنے کا عندیہ دیا۔ علماء کرام نے مطالبہ کیا کہ بل میں خواتین کو حقوق دینے کے حوالے سے لفظ "مرضی کے مطابق" استعمال کیا گیا ہے جو اسلامی تعلیمات سے متصادم ہے، اس کی جگہ لفظ "جو حق بنتا ہے" استعمال کیا جانا چاہیئے۔ ذرائع کے مطابق بل پر علماء کرام کی کمیٹی تقسیم کا شکار رہی، بعض علماء کرام کی جانب سے مکمل بل کو ہی اسلامی تعلیمات کے منافی قرار دیا گیا جبکہ بعض علماء کرام کی جانب سے بل کی دو، تین شقوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔


خبر کا کوڈ: 534111

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/534111/تحفظ-نسواں-بل-حکومت-اور-علما-کی-کمیٹی-کا-اجلاس-تقسیم-ہو-گئے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org