0
Friday 22 Apr 2016 21:13

پانامہ لیکس کے الزامات ثابت ہوگئے تو خاموشی سے گھر چلا جاوں گا، وزیراعظم

پانامہ لیکس کے الزامات ثابت ہوگئے تو خاموشی سے گھر چلا جاوں گا، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر تحقیقات میں اگر ان پر الزامات ثابت ہوگئے تو وہ خاموشی سے گھر چلے جائیں گے۔ سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ خود کو اور اپنے خاندان کو احتساب کے لیے پیش کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ چیف جسٹس کو ایک خط لکھ کر اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست کریں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ اس کمیشن کی تمام سفارشات کو قبول کریں گے تاہم اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر مجھ پر الزامات ثابت نہ ہوئے تو وہ لوگ جو روزانہ جھوٹے الزامات کا بازار گرم کر رہے ہیں، قوم سے معافی مانگیں گے؟۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ان پر اسی طرح کے الزامات لگے اور ان کی تحقیقات کی گئی مگر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہ ہوسکی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ جمہوری ممالک کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے خود کو اور اپنے خاندان کو احتساب کے لیے پیش کررہے ہیں۔ 1999ء میں اپنی حکومت کا تختہ الٹائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منتخب وزیراعظم کو ہتھکڑیاں لگا کر کس قانون کے تحت ملک سے باہر بھیجا گیا اور آج الزام لگانے والوں نے آئین کی کون سی شق کے تحت فوجی آمر کے ہاتھ پر بیعت کی۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن ابھی قائم ہی نہیں ہوا مگر کچھ لوگوں نے فیصلہ بھی صادر کردیا جن کے خلاف غیرملکی عدالتوں نے فیصلے صادر کئے وہ ہمیں اخلاقیات کا سبق پڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ جہازوں پر سفر کرنے والوں کا حساب کون دے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ایک ماہ میں وزیر اعظم کا یہ تیسرا جبکہ پاناما لیکس پر دوسرا خطاب تھا۔ پاناما لیکس میں نواز شریف کے بچوں کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہونے کے بعد رواں ماہ 5 اپریل کو وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں اس کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن 3 ہفتوں میں کمیشن کا قیام عمل میں نہیں آسکا۔
خبر کا کوڈ : 534724
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش