اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے داعش کو پاکستان میں کارروائیوں کی دعوت دینے پر مولانا عبدالعزیز کیخلاف اندارج مقدمہ کی درخواست پر اٹارنی جنرل کی وساطت سے وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سول سوسائٹی کے نمائندے محمد جبران ناصر کی درخواست کی سماعت کی۔ جبران ناصر نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ جامعہ حفصہ کی طالبات نے لال مسجد آپریشن اور اسامہ بن لادن کی ہلاکت پر داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو پاکستان سے بدلہ لینے کی دعوت دی۔ جبکہ مولانا عبدالعزیز نے جامعہ حفصہ کی طالبات کی اس ویڈیو کی حمایت کی اور اسے تسلیم کیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جامعہ حفصہ اور مولانا عبدالعزیز کا یہ عمل ملک سے غداری کے زمرے میں آتا ہے لہذا ملزم کیخلاف مقدمے کے اندراج کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کی وساطت سے وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت اٹھارہ مئی تک ملتوی کردی۔