0
Thursday 21 May 2009 10:43

سلام فیاض کی حکومت غیر آئینی ہے: فلسطینی قانون ساز اسمبلی

سلام فیاض کی حکومت غیر آئینی ہے: فلسطینی قانون ساز اسمبلی
فلسطینی قانون ساز اسمبلی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پارلیمانی گروپ نے مغربی کنارے میں سلام فیاض کو بطور وزیر اعظم مقرر کیے جانے کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ حماس کے پارلیمانی گروپ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے تشکیل کردہ حکومت غیر دستوری ہے کیونکہ اسے فلسطینی مجلس قانون ساز کے اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں ہے۔ جب تک حکومت پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کرتی آئینی طور پر اس کی کوئی قیمت نہیں۔ سلام فیاض کی حکومت ایسے صدر نے تشکیل دی جو خود غیر آئینی ہیں۔ ان کی مدت صدارت ختم ہو چکی ہے اور وہ صدارت کے عہدے پر قابض ہیں۔ واضح رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی اور اسرائیلی دباؤ پر سلام فیاض کو دوبارہ وزیر اعظم مقرر کیا ہے۔ سلام فیاض اور پچیس وزراء نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا ہے۔ حماس کے پارلیمانی گروپ نے کہا ہے کہ محمود عباس اور اس کی ٹیم جرم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ سلام فیاض کی حکومت کی تشکیل جمہوریت کے خلاف انقلاب ہے۔ اس کے مرتکبین کے خلاف مقدمہ چلانا چاہیے۔ سلام فیاض کی حکومت کے تمام فیصلے غیر قانونی ہوں گے۔ بیان کے مطابق سلام فیاض کی حکومت امریکی اور اسرائیلی انتظامیہ کے کہنے پر تشکیل دی گئی ہے جس کا مقصد مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج کو تحفظ فراہم کرنا، مزاحمت کاروں کو غیر مسلح کرنا اور گرفتار کرنا ہے۔ فلسطینی جماعتوں کی اکثریت نے اقتدار میں شامل نہ ہو کر حکومت کی تشکیل کو مسترد کر دیا ہے۔ فلسطینی جماعتوں کے مطابق سلام فیاض کی حکومت اسرائیل کی آلہ کار ہے۔ فلسطین کی آئینی حکومت کے وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ ہیں جنہیں فلسطینی مجلس قانون کے 97 فیصد ارکان نے اعتماد کا ووٹ دیا تھا-

خبر کا کوڈ : 5368
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش