0
Thursday 5 May 2016 22:45

ایبٹ آباد میں جعلی جرگے کے حکم پر نوعمر لڑکی کو زندہ جلا دیا گیا

ایبٹ آباد میں جعلی جرگے کے حکم پر نوعمر لڑکی کو زندہ جلا دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد کے علاقہ ڈونگہ گلی میں پسند کی شادی کرنے والی سہیلی کی رازدان ہونے کے جرم میں جعلی جرگے کے حکم پر نوعمر لڑکی کو زندہ جلایا گیا۔ ذرائع کے مطابق جعلی جرگے کے حکم پر عنبرین نامی نوعمر لڑکی کو پسند کی شادی کرنے والی سہیلی کی رازدان ہونے کے جرم میں ایک ہفتے قبل زندہ جلایا گیا جب کہ پولیس نے لڑکی کی ماں اور جرگے کے سرغنہ ولیج کونسل کے چیئرمین پرویز سمیت دیگر 15 افراد کو گرفتار کرتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا۔ ڈی پی او ایبٹ آباد خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ 23 اپریل کو صائمہ نامی لڑکی کورٹ میرج کرنے کے بعد کراچی چلی گئی تھی جس کی معاونت اس کی سہیلی عنبرین نے کی اور جب صائمہ کے اہلخانہ کو اس کا علم ہوا تو انہوں نے چند اوباش نوجوانوں پر مشتمل جعلی جرگہ بٹھا کر لڑکی کو زندہ جلانے کا حکم دیا۔

ڈی پی او کا کہنا ہے کہ عنبرین نامی لڑکی کے ہاتھ پاؤں باندھ کراسے ڈاڈسن گاڑی کے پچھلے حصے میں موجود سلندڑ پر بٹھایا گیا جس کے بعد اس پر پیٹرول چھڑکنے کے بعد آگ لگائی گئی تاکہ لڑکی جل کر سلنڈر دھماکے سے مختلف حصوں میں تقسیم ہوجائے۔ ان کا کہنا تھا جرگے کا سرغنہ پرویز ویلج کونسل کا چیئرمین اور انتہائی بااثر شخص ہے جس نے عنبرین کی ماں کو ڈرایا کہ اگر اس نے لڑکی کو اس کے حوالے نہ کیا تو وہ اس کے گھر کو آگ لگا دے گا جس پر لڑکی کی ماں نے عنبرین کو اس کے حوالے کیا۔
خبر کا کوڈ : 536999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش