0
Tuesday 10 May 2016 13:25
عوام بالعموم اور اہل تشیع بالخصوص سول عدالتوں سے مایوس لوٹے ہیں

دہشتگردی کیخلاف ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے لیا جائے، احتجاج کا دائرہ ڈی آئی خان تک محدود نہیں رہیگا، علامہ رمضان توقیر

دہشتگردی کیخلاف ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے لیا جائے، احتجاج کا دائرہ ڈی آئی خان تک محدود نہیں رہیگا، علامہ رمضان توقیر
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا ہے کہ ملت تشیع کے حقوق کا دفاع ہمارا حق ہے، اگر انتظامیہ مارچ میں پیش آنے والے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتی تو شائد یہ سانحات رونما نہ ہوتے۔ شہدائے ڈیرہ کے قاتلوں کی گرفتاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اگر 12 مئی تک شہداء کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے تو وزیراعظم کی ڈیرہ آمد کے موقع پر بھرپور احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹلی امام حسین (ع) میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان، پشاور، کراچی میں اہل تشیع کی جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ہمارا احتجاج ڈی آئی خان تک محدود نہیں رہیگا۔ حکومت کو دہشتگردی کے خلاف ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ٹکراو کی پالیسی پر یقین نہیں رکھتے، ہمیں سڑکوں پر روایتی جلسوں یا احتجاجی مظاہروں کا کوئی شوق نہیں ہے، شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری کی صورت میں ہمیں سڑکوں پر آنے کی ضرورت نہیں رہیگی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے قاتلوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں کرانے کے مطالبے کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ڈی آئی خان میں سینکڑوں شہادتوں کے باوجود کسی ایک دہشتگرد قاتل کو بھی سول عدالت سے پھانسی کی سزا نہیں ملی۔ لہذا ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ عوام بالعموم اور ڈیرہ کے اہل تشیع بالخصوص سول عدالتوں سے مایوس لوٹے ہیں۔ انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا کہ اتنے سنگین حالات میں بھی کوئی صوبائی یا وفاقی نمائندہ متاثرہ خانوادوں کے پاس تسلی یا تعزیت کیلئے حاضر نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کے بنانے والے اور اس کے حقیقی خیر خواہ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 537731
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش