0
Saturday 14 May 2016 18:27

عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں سندھ پولیس سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں سندھ پولیس سے متعلق سنسنی خیز انکشافات
اسلام ٹائمز۔ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں سندھ پولیس سے متعلق سنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2010ء میں سی سی پی او کراچی وسیم احمد نے فون کرکے ایس ایس پی فاروق اعوان کے گھر آنے کو کہا، سی سی پی او نے میٹنگ کے دوران بتایا کہ غفار ذکری اور اس کے ساتھی لیاری میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سی سی پی او وسیم احمد نے غفار ذکری کو راستے سے ہٹانے کا حکم دیا۔ غفار ذکری کے قتل کیلئے عزیر بلوچ نے ایس ایچ او کلری اور بغداد اپنی مرضی کا لگانے کا مطالبہ کیا۔ ملزم نے ایس ایچ او یوسف بلوچ کی سفارش پر اقبال بھٹی کو ایس پی لیاری لگوایا۔

عزیر بلوچ نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے سفارش کرکے ایس ایچ او کلری، بغدادی اور سپر مارکیٹ لگوائے۔ ایس ایچ او ز میں انسپیکٹر امتیازی، بابر حمید، ثناءاللہ، ملک ایوب، عابد تنولی، جاوید بلوچ اور چاند خان نیازی شامل ہیں۔ 2009ء میں پیپلز پارٹی کراچی کے سابق معطل صدر قادر پٹیل نے محمد رئیسی کو عزیر بلوچ کی سفارش پر لیاری کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کروایا۔ عزیر بلوچ محمد رئیسی سے 2 لاکھ روپے ماہانہ بھتہ لیتا تھا۔ واضح رہے کہ عزیر بلوچ کے اہم انکشافات کے باوجود سابق سی سی پی وسیم احمد اور ایس ایس پی فاروق اعوان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
خبر کا کوڈ : 538519
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش