0
Saturday 14 May 2016 20:44

چیف جسٹس اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کمیشن بنائیں اور احتساب کا نظام نافذ کریں، سراج الحق

چیف جسٹس اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کمیشن بنائیں اور احتساب کا نظام نافذ کریں، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایف سی آر انگریز کا نافذ کردہ کالا اور ظالمانہ قانون ہے، جسے اسلام آباد کے حکمران اچھا قانون کہتے ہیں۔ اگر یہ اتنا ہی اچھا ہے تو اسے اسلام آباد میں بھی نافذ کیا جائے۔ ہم اس ظالمانہ قانون کو نہیں مانتے۔ ایف سی آر کو ختم اور شریعت کے نظام کو نافذ کرکے دم لیں گے۔ قبائلی کرپشن، ایف سی آر اور ظلم کے نظام کے خلاف ہمارا ساتھ دیں۔ چیف جسٹس کی ذمہ داری ہے کہ وہ کمیشن بنائیں۔ ٹی او آرز پر اپوزیشن جماعتوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات ہونے چاہئیں۔ حکومت یا اپوزیشن میں سے جو بھی ٹی او آرز اور کمیشن سے بھاگنے کی کوشش کرے تو سمجھ لینا چاہئے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ کرپشن ختم کئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بھی کرپشن کرنے والوں کی فہرست میں موجود ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے کرپشن میں ملوث ہونے کے ثبوت آنے کے بعد ہم نے عوام کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرپشن کے ذریعے باہر منتقل کی گئی 375 ارب ڈالر کی رقم واپس لا کر پاکستان کی تقدیر بدل دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خار کے باجوڑ سپورٹس کمپلیکس (خار سٹیڈیم )میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس کو کمیشن بنانے اور ٹی او آرز پر اپوزیشن اور حکومت کو ایک میز پر بٹھا نے کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کمیشن بنائیں اور احتساب کا نظام نافذ کریں۔ انھوں نے کہا کہ ملک 70 ارب ڈالر کا مقروض ہے جبکہ حکمرانوں کے 375 ارب ڈالر لندن، امریکہ اور دبئی کے بینکوں میں پڑے ہیں۔ ہم ان پیسوں کو واپس لائیں گے اور پاکستان کو قرضوں سے آزاد کرائیں گے۔ برطانیہ کے وزیراعظم کا اپنا ذاتی گھر نہیں جبکہ ہمارے حکمرانوں کے برطانیہ میں محلات اور جائیدادیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم کرپشن کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔ کرپشن ختم کئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔
خبر کا کوڈ : 538558
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش