0
Tuesday 17 May 2016 15:19

وزیراعظم کو چور کہنے والے خود چور نکلے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن

وزیراعظم کو چور کہنے والے خود چور نکلے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کردیا ہے، تاہم جو احتساب احتساب اور چور چور کا شور مچا رہے تھے، وہی اب احتساب سے بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رتہ کلاچی اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کی دعوت پر ڈی آئی خان کا دورہ کیا۔ وزیراعظم کی آمد کے موقع پر جے یو آئی کے زیراہتمام رتہ کلاچی اسٹیڈیم میں جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا۔ 

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ جس کے پاس سیاسی زبان اور الفاظ تک نہیں، وہ پاکستان کی سیاست پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم ان کی اس جمہوری نظام کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پاناما لیکس کے نام سے پوری دنیا سمیت پاکستان میں بھی ایک بھونچال آگیا ہے اور دوسرے ممالک کے حکمرانوں سے پہلے ہمارے ملک کے وزیراعظم نے خلوص نیت کے ساتھ خود کو احتساب کے لئے پیش کیا اور اپوزیشن کو کہا کہ آؤ کمیشن بناتے ہیں۔ اگر میں واقعی مجرم ہوں، تو گھر جانے کو بھی تیار ہوں اور انہوں نے تحقیقات کےلیے اپوزیشن کی ہر بات مانی لیکن وزیراعظم کے اعلان کردہ کمیشن کو مسترد کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کا پارلیمانی کمیٹی کا مطالبہ بھی قبول کیا لیکن وہاں سے بھی اپوزیشن اور تنقید کرنے والے بھاگ گئے وزیراعظم نے تنقید کرنے اور الزامات کی بوچھاڑ کرنے والوں کی فرمائش پر مسئلہ چیف جسٹس کے حوالے کیا لیکن اب وہاں سے بھی اپوزیشن کی جانب سے بھاگنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو کمیشن کے سابق جج قبول نہیں بیوروکریٹ قبول ہیں، کمیشن کا مطالبہ کرکے بھی عمران خان بھاگ گئے۔ سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حالت تو یہ تھی کہ جب 1987ء میں نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو انہوں نے ان سے درخواست کی کہ میرے پاس گھر تک نہیں مجھے پلاٹ دیا جائے، جس پر میں اپنا گھر بناسکوں لیکن عمران خان کے پاس 1983ء میں اتنا پیسہ کہاں سے آگیا تھا کہ انہوں نے پاناما کمپنی بھی بنالی۔

پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد واضح ہوگیا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے اور وزیراعظم چور نہیں بلکہ الزامات اور تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے خود چور ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا جو کل تک جمہوریت کےلئے خطرہ تھے وہ آج کسی صورت بھی جمہوریت کے محافظ نہیں ہوسکتے۔ تنقید کرنا اور اختلاف رائے اپوزیشن کا حق ہے لیکن حدود میں رہتے ہوئےایسا اختلاف ہونا چاہیئے جس سے جمہوریت کے تحفظ کی ضمانت ملے، کیونکہ عوام کی قوت جمہوریت کی روح ہے، ایسا نہ ہو کہ جمہوریت کو نقصان پہنچنے کے بعد سب کو پچھتانا پڑے۔ مولانا فضل الرحمٰن کے خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف، گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، وفاقی وزیر اکرم درانی اور دیگر سیاسی شخصیات بھی موجود تھیں۔
خبر کا کوڈ : 539129
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش