0
Wednesday 18 May 2016 18:40

فیصل آباد، مسجد اور چرچ ایک ساتھ، رواداری کی عظیم مثال

فیصل آباد، مسجد اور چرچ ایک ساتھ، رواداری کی عظیم مثال
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں مذہبی منافرت اور عدم برداشت بھلے ہی بڑھ رہی ہو مگر فیصل آباد کے لوگ مذہبی رواداری اور تنوع کی قدیم روایت کو آج بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ شہر کے گنجان آباد علاقے ناظم آباد کی گلی نمبر 14 میں جانا ہو تو یہاں آپ کو ساتھ ساتھ قائم ایک مسجد اور چرچ نظر آتے ہیں، جن کی دیوار سانجھی ہے۔ اگرچہ دونوں مذاہب کے لوگوں کے نظریات اور عقائد میں زمین آسمان کا فرق ہے لیکن وہ بنا کسی لڑائی جھگڑے کے سالہا سال سے ایک ساتھ اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کرتے آ رہے ہیں۔ علاقے میں رہائش پذیر مسیحی برادری نے یہ چرچ 1970ء میں تعمیر کیا تھا جبکہ جامع مسجد علی فضلی کے نام سے منسوب مسلمانوں کی مذہبی عبادت گاہ کا قیام 1994ء میں عمل میں لایا گیا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق شروع شروع میں مسجد اور چرچ میں 5 مرلہ کے ایک پلاٹ کا فاصلہ تھا مگر پھر مسلمانوں نے مسجد کی توسیع کیلئے وہ پلاٹ بھی خرید لیا اور یوں چرچ اور مسجد کی دیوار سانجھی ہو گئی۔

گزشتہ 15 سال سے مسجد کی امامت کے فرائض سرانجام دینے والے قاری زبیر نے بتایا کہ دونوں عبادت گاہوں کی دیوار مشترکہ ہونے کے باوجود پچھلے لگ بھگ 22 سال کے دوران مذہبی بنیاد پر لڑائی جھگڑے کا ایک بھی واقع پیش نہیں آیا۔ فادر بشیر بتاتے ہیں کہ وہ گزشتہ 30 سال سے چرچ کی خدمت کر رہے ہیں اور چرچ کے اندر ہی ایک پرائمری سکول بھی چلا رہے ہیں۔ 1994ء میں جب مسجد کی تعمیر کی گئی تو پہلے ہم سے پوچھا گیا کہ آپ کو کوئی اعتراض تو نہیں، ہم نے بہت کشادہ دلی سے اس تجویز کو قبول کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے اپنی صبح کی عبادت کا وقت تھوڑا تبدیل کر دیا ہے، تاکہ مسلمان بھائیوں کی عبادت میں خلل نہ آئے۔ فادر بشیر کا ماننا ہے کہ انسانیت کی خدمت ہی اصل انسانیت ہے، جو انسان کی قدر نہیں کرتا وہ انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں، مسلمان یا مسیحی ہونے سے پہلے ہم سب انسان ہیں اور اسی نظریہ کے تحت ہم اکٹھے عبادت کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 539451
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش