0
Sunday 22 May 2016 21:13

پیپلزپارٹی مسلم لیگ اور مشرف جیسے کرپٹ ڈکٹیٹر اس ملک پر مسلط رہے، لیاقت بلوچ

پیپلزپارٹی مسلم لیگ اور مشرف جیسے کرپٹ ڈکٹیٹر اس ملک پر مسلط رہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اگر جمہوری قوتوں نے خود اپنا احتساب نہ کیا تو پھر ان کا احتساب کوئی ادارہ کرے گا۔ پارلیمنٹ اور عوام کو احتساب کے لیے ایک پیج پر آنا ہوگا ۔ گھروں میں بیٹھ کر کڑھنے سے انقلاب نہیں آتا عوام انقلاب چاہتے ہیں تو انہیں کڑے احتساب کے لیے منظم ہو کر سڑکوں پر آنا ہوگا۔ کرپشن کے ناسور کی جڑیں کاٹنے اور ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے والی اصل قوت عوام ہیں۔ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک عوامی تحریک بن چکی ہے۔ 25 مئی کو امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں پشاور سے شروع ہونے والا ٹرین مارچ قوم کو کرپشن کے خلاف ایک متحد اور منظم قوت بنا دے گا۔ 27 مئی کو ٹرین مارچ کے کراچی پہنچتے ہی کرپٹ اشرافیہ کے احتساب سے بچ نکلنے کی امیدیں دم توڑ دیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں ٹرین مارچ کے کوآرڈی نیٹر نذیر احمد جنجوعہ، سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم، صوبائی جنرل سیکرٹری بلال قدرت بٹ اور امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ کرپشن ملک میں صرف اس لیے انڈے بچے جنتی رہی کہ تمام کرپٹ قوتیں ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیتی رہیں۔ پیپلز پارٹی مسلم لیگ اور مشرف جیسے کرپٹ ڈکٹیٹر اس ملک پر مسلط رہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی حکومت اور اپوزیشن کو جلد از جلد TORs پر اتفاق کرتے ہوئے احتساب کے معاملہ کو آگے بڑھانا اور لوٹی دولت کی واپسی کو یقینی بنانا ہوگا ورنہ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا اور پھر ایک طوفان اٹھے گا کہ جس کو روکنا کسی کے بس میں نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں آئین کی بالادستی قائم رکھنے اور جمہوری نظام کے استحکام کی بات کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جمہوری قوتیں مل بیٹھ کر احتساب کا ایسا منظم نظام بنائیں کہ کسی لٹیرے کو قومی دولت پر ہاتھ صاف کرنے کی جرأت نہ ہو، لیکن اگر سیاسی جماعتیں جلد ایسا نظام بنانے میں کامیاب نہ ہوئیں تو پھر بہت دیر ہو جائے گی۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں اور حکومت پر احتساب، شفاف نظام کے لیے اپنا دبائو بڑھائیں محض خواہشات سے مسائل حل نہیں ہوتے اور گھروں میں بیٹھ کر سر پیٹتے رہنا کسی درد کی دوا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 540298
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش