0
Tuesday 24 May 2016 03:07

آل پاکستان مسلم لیگ اور جمعیت علماء پاکستان نے بھی علامہ ناصر عباس کی حمایت کا اعلان کر دیا

آل پاکستان مسلم لیگ اور جمعیت علماء پاکستان نے بھی علامہ ناصر عباس کی حمایت کا اعلان کر دیا
اسلام ٹائمز۔ شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور حکومتی بےحسی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہرتال کے گیارویں روز بھی احتجاجی کیمپ میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے وفود اور عمائدین کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان و جمیعت علمائے پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر ابو الخیر زبیر نے اپنے اعلٰی سطح کے وفد کے ہمراہ علامہ راجہ ناصر جعفری سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مکتب تشیع کیخلاف ہونے والے ظلم و بربریت کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ سانحہ پارا چنار کے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہیے۔ پاکستان کے مظلومین کی حمایت میں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس نے جو جدوجہد شروع کی، اس میں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مجلس وحدت مسلمین کے تحفظات کو دور کرے۔ علامہ ناصر عباس ملک کی ایک باوقار اور محب وطن شخصیت ہیں۔ ان کی بھوک ہرتال کے معاملے میں حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ حکومتی مشکلات میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما ڈاکٹر امجد نے بھی علامہ ناصر عباس کو مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ ملت تشیع کو درپیش مشکلات اور ان کے تحفظات دور کرنے کے لئے حکومت کو فوراً مذاکرات کرنے چاہیے۔ ڈاکٹر امجد نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے تمام مطالبات شیعہ کمیونٹی اور ملک و قوم کے تحفظ کے لئے انتہائی اہم ہیں۔ ہم ان کی بھرپور تائید کرتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے علامہ ابوالخیر زبیر اور ڈاکٹر امجد کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہمارے پرامن احتجاج کو کمزوری نہ سمجھے۔ ہم قوم کو کسی آزمائش میں نہیں ڈالنا چاہتے۔ ہم اپنے اصولی مطالبات کو آئینی جدوجہد کے ذریعے منوانے کے لئے کوشاں ہیں۔ مگر موجودہ حکومت شرافت کی زبان کو بزدلی سمجھ رہی ہے۔ وطن عزیز کے مفادات اور پاکستان کے خلاف برسر پیکار دہشت گرد گروہوں کو حکومتی آشیرباد حاصل ہے جبکہ ملک کی محب وطن جماعتوں سے بات کرنے کا بھی حکومت کے پاس وقت نہیں۔ حکومت کو اپنی ترجیحات میں تبدیلی لانا ہوگی۔ حکومت اگر ہمارے مطالبات تسلیم کرنے سے گریزاں رہی تو ہم اپنے احتجاج کو ملک گیر تحریک میں بھی بدل سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں متعدد مذہبی و سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک یہاں سے واپسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
خبر کا کوڈ : 540585
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش