0
Thursday 26 May 2016 16:23

ریاست سے مکمل فوجی انخلاء عمل میں لایا جائے، علی گیلانی

ریاست سے مکمل فوجی انخلاء عمل میں لایا جائے، علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی وزیر دفاع منوہر پاریکر کے ڈی ڈی نیوز پر دئے گئے بیان کہ ”کشمیر میں فوج کو کُھلی چھوٹ دی گئی ہے اور کسی بھی طور ان کے ہاتھ نہیں بندھے ہیں“ ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان نشہ قوت کا کُھلا ہوا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں تعینات بھارتی افواج کی یقینی طور کوئی جوابدہی نہیں ہے اور یہ پچھلے 26 سال کے دوران میں سنگین قسم کے جنگی جرائم اور انسانی حقوق پامالیوں میں ملوث رہی ہے، جس پر آج تک کوئی باز پُرس ہوئی ہے اور نہ کسی مجرم کو کوئی سزا دی گئی ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ جموں وکشمیر میں تعینات 10 لاکھ فوج اصل میں نہتے کشمیری عوام کو دبانے کے لیے یہاں تعینات رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فوج نے پچھلے صرف 25 سال کے دوران میں دسیوں ہزار نہتے کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، جن میں 10 ہزار کو حراست میں لینے کے بعد قتل اور 10 ہزار کو لاپتہ کردیا گیا ہے، 7 ہزار سے زائد ایسی بے نام قبریں یہاں دریافت ہوگئی ہیں، جن میں معلوم ہی نہیں کہ فوج نے کن لوگوں کو دفن کردیا ہے۔ علی گیلانی کے مطابق ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ بھارت انسانی حقوق پامالیوں میں ملوث اپنے فوجیوں کے خلاف کارروائی کرتا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے تک لایا جاتا، اس کے برعکس وزیر دفاع ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور انہیں کھلی چھوٹ دے رہے ہیں کہ وہ جب چاہیں اور جس کو چاہیں قتل کرسکتے ہیں، یہ ایک سنگین معاملہ ہے جس کا انسانی حقوق کے سرگرم اداروں کو نوٹس لینا چاہیے۔ علی گیلانی نے جموں کشمیر سے مکمل فوجی انخلاء عمل میں لانے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ فوج کے جو ایک ہزار سے زائد کیمپ یہاں سول آبادیوں میں قائم کئے گئے ہیں، ان کو ایک دن کےلئے بھی ہٹایا گیا تو کشمیر لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر آکر اپنے اندرون کا اظہار کریں گے اور دنیا کو پیغام پہنچائیں گے کہ وہ اس قبضے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
خبر کا کوڈ : 541291
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش