0
Friday 27 May 2016 09:55

مزاحمتی جماعتوں کے خلاف پولیس کا کریک ڈاﺅن، متعدد قائدین نظربند

مزاحمتی جماعتوں کے خلاف پولیس کا کریک ڈاﺅن، متعدد قائدین نظربند
اسلام ٹائمز۔ آزادی پسندوں کے مشترکہ پروگرام کو ناکام بنانے کیلئے پولیس نے سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک سمیت متعدد مزاحمتی قائدین و کارکنان کو تھانہ و خانہ نظربند کرلیا۔ مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے موصولہ بیانات کے مطابق ان لیڈروں اور کارکنوں میں حریت کانفرنس (گ)کے شبیر احمد شاہ، غلام نبی سمجھی، نعیم احمد خان، الطاف احمد شاہ، محمد یوسف نقاش، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین، محمد اشرف لایا، محمد ایوب خان پلوامہ، محمد رمضان خان، غلام محمد حرہ، منطور احمد للہار، منظور احمد کلو سوپور، ظفر حبیب، بشیر احمد شیخ، شکیل احمد بٹ ،عبدالرشید بیگ، محمد مقبول کوندو، مشتاق احمد گلواور بلال احمد یتو، فرنٹ کے نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی، ضلع صدر پلوامہ جاوید احمد بٹ اور رکن مشتاق احمد گلو، حریت کانفرنس (م) کے مختار احمد وازہ، جاوید احمد میر،ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، لبریشن فرنٹ (آر) کے چیئرمین فاروق احمد ڈار ( بٹہ کراٹے ) پیپلز فریڈم لیگ جنرل سیکریٹری محمد رمضان خان، عوامی مجلس عمل کے محمد صدیق ہزار، غلام محمد بٹ، عبدالعزیز، عبدالرشید ماگرے، نذیر احمد بٹ، محمد شفیع لون، امتیاز احمد بٹ، اور شیخ مصدق شبیر، پیپلز پارٹی چیئرمین سید سلیم گیلانی اور کشمیر فریڈم فرنٹ چیئرمین سید بشیر اندرابی شامل ہیں۔ اس دوران لبریشن فرنٹ بیان کے مطابق تنظیم کے زونل صدر نور محمد کلوال، زونل نائب صدر محمد یاسین بٹ اور زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری کے گھروں پر شبانہ چھاپے ڈالے گئے اور ان کے گھر والوں کو ہراساں کیا گیا ہے۔موصولہ بیانات کے مطابق مشترکہ پروگرام کو ناکام بنانے کیلئے متعدد قائدین و کارکنان کو پولیس تھانوں میں پابند سلسل بنادیا گیا ہے۔ حریت کانفرنس (گ)کے چیئرمین سیدعلی گیلانی، حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق اورلبریشن فرنٹ سربراہ محمد یاسین ملک نے ان گرفتاریوں اور پابندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی، پی ڈی پی مخلوط سرکار نے آزادی پسندوں پر قدغن لگانے کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دئے ہیں اور ریاست کو عملاً فوج اور پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ بیانات میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی پالیسی کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور اس سے ریاست کی سیاسی غیر یقینیت اور عدمِ استحکام کی صورتحال میں اور زیادہ اضافہ ہوجائے گا۔
خبر کا کوڈ : 541381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش