QR CodeQR Code

ملا منصور سمیت کسی دہشتگرد کی حمایت کا سوچ بھی نہیں سکتے

گوادر اور چاہ بہار حریف نہیں بلکہ دوست بندرگاہیں ہوں گی، ایرانی سفیر

27 May 2016 12:06

اسلام ٹائمز: سیمینار سے خطاب میں مہدی ہنر دوست کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کا آزمایا ہوا دوست ہے، جو اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا، ملا منصور طالبان کا سربراہ تھا اور ایران گذشتہ 16 سال سے طالبان کیساتھ متصادم ہے، ایران دہشتگردوں میں کسی قسم کی تمیز نہیں کرتا اور نہ ہی ملا منصور جیسے شخص کی کبھی حمایت کرسکتا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کا آزمایا ہوا دوست ہے، جو اپنی سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال کی اجازت نہیں دے سکتا، ایران دہشتگردوں کیخلاف کسی قسم کی تمیز نہیں رکھتا اور نہ ہی ملا منصور جیسے کسی شخص کی کبھی حمایت کرسکتا ہے۔ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان میں اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران نے طویل عرصے تک غیر منصفانہ پابندیوں کا سامنا کیا، ایران پاکستان کا آزمایا ہوا دوست ہے، جو اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا، ملا منصور طالبان کا سربراہ تھا اور ایران گذشتہ 16 سال سے طالبان کیساتھ متصادم ہے، ایران دہشتگردوں میں کسی قسم کی تمیز نہیں کرتا اور نہ ہی ملا منصور جیسے شخص کی کبھی حمایت کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک دہشتگردی کیخلاف باتیں کرتے ہیں، لیکن دہشتگردوں کو پناہ اور لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کرتے ہیں، ان ممالک میں دہشتگردوں کے بینک اکاﺅنٹس بھی موجود ہیں اور یہ ممالک ان دہشتگردوں کو مالی مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ پاک، ایران گیس منصوبے پر ایران 2 ارب ڈالر خرچ کرکے اپنے حصے کا کام مکمل کرچکا ہے اور اسے سرحد تک لے آیا ہے اور اب پاکستان کی طرف سے منصوبے کی تکمیل کا انتظار ہے، لیکن کچھ ممالک اس منصوبے کیخلاف ہیں اور اسے مکمل ہوتے دیکھ کر خوش نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان میں اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے، گوادر اور چاہ بہار دونوں اہمیت کے حامل منصوبے ہیں اور یہ حریف نہیں بلکہ دوست بندرگاہیں ہوں گی، جبکہ ایران پاکستان کو ایک ہزار میگاواٹ بجلی بھی فراہم کرے گا۔

دیگر ذرائع کے مطابق، ایرانی سفیر مہدی ہنردوست نے کہا ہے کہ افغان طالبان کا سربراہ ملا منصور اختر ایران میں نہیں تھا، ایران خود طالبان کی دہشتگردی کا شکار رہا ہے، کہتے ہیں اس طرح کی خبریں پھیلا کر ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کو ناکام بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایرانی سفیر نے سٹریٹیجک سٹڈیز انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد میں پاک ایران تعلقات کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے ماضی میں ایرانی سفارتکاروں کو قتل کیا، ایران کسی صورت طالبان کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کو بعض عالمی قوتوں کی سرپرستی حاصل ہے، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور اس کے ایران سے تعلق سے متعلق غیرذمہ دارانہ رپورٹنگ کی گئی اور چاہ بہار اب ایک بین الاقوامی پورٹ بن رہی ہے، چاہ بہار میں دنیا کے متعدد ممالک کے لوگ آ کر کاروبار کر رہے ہیں، ایران کسی صورت کسی خفیہ ایجنسی یا کسی دہشتگرد گروپ کو پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا، ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کو ناکام کرنے کی کوشش کی گئی۔

ایرانی سفیر نے مذید کہا کہ پاک ایران مشترکہ اکنامک کمیشن کا اجلاس جلد ہوگا ،پاک ایران گیس پائپ لائن پر ایران اپنے معاہدے پر قائم ہے ۔ انہوں نے کہا گوادر اور چاہ بہار ایک دوسرے کی مخالف پورٹس نہیں ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون کے بےپناہ مواقع موجود ہیں۔ ایرانی سفیر نے ایرانی گیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی گیس پاکستان کے لیے سستی ہے اس وقت ایران پاکستان کو 75 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے جو 1ہزار میگاواٹ تک جائے گا۔ دونوں ممالک کا مذہب ایک ہے پاکستان اور ایران کو دہشتگردی کے چیلنج کا سامنا ہے، دونوں ممالک کو منشیات کی لعنت کا مسئلہ بھی درپیش ہے، ایرانی سفیر نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے، ایران نے پاکستانی وزیراعظم کو ثالثی کے لیے تہران میں خوش آمدید کہا ہے۔


خبر کا کوڈ: 541398

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/541398/گوادر-اور-چاہ-بہار-حریف-نہیں-بلکہ-دوست-بندرگاہیں-ہوں-گی-ایرانی-سفیر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org