0
Saturday 4 Jun 2016 19:57

آل شیعہ پارٹیز کانفرنس کا عیدالفطر کے بعد لانگ مارچ کرنیکا اعلان

آل شیعہ پارٹیز کانفرنس کا عیدالفطر کے بعد لانگ مارچ کرنیکا اعلان
اسلام ٹائمز۔ ملک کی 24 بڑی شیعہ تنظیموں نے رمضان المبارک کے بعد لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے احتجاجی کیمپ اسلام آباد میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ہونے والی آل شیعہ کانفرنس میں کراچی، لاہور، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا، بلوچستان، پارا چنار، گلت بلتستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے کثیر تعداد میں علماء کرام، شیعہ رہنماوں اور عمائدین نے شرکت کی۔ یہ کانفرنس دو گھنٹے تک جاری رہی، بعد ازاں رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کے پرامن احتجاج پر حکومت کی طرف سے مکمل بےحسی کے بعد ہمارے پاس لانگ مارچ کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں۔

واضح رہے کہ پریس کانفرنس میں لانگ مارچ کی منزل کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک بھر میں حکومتی ایما پر ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو ملت تشیع کے بےگناہ افراد کے خلاف استعمال کیا جا رہا۔ رہنماوں نے اعلان کیا کہ ہمارے علماء و ذاکرین پر پابندیاں لگا کر عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پارا چنار اور گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کو ملکیتی زمینوں سے بےدخل کیا جا رہا ہے۔ پارا چنار کے محب وطن افراد کی ایف سی کے ہاتھوں شہادت ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔ مختلف شعبوں میں موجود ہمارے ماہرین کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں حکومت کی ناک کے نیچے کالعدم جماعتیں اپنی ملک دشمن سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن قومی سلامتی کے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ملک میں جاری اس ظلم و بربریت کے خلاف جنگ میں علامہ ناصر عباس تنہا نہیں بلکہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ کوئٹہ اور تفتان پر زائرین کو زلیل کیا جاتا ہے، عجیب ہے کہ اس ملک میں سکھوں کو گردوارہ کی زیارات کیلئے تو سہولیات باہم پہنچائی جاتی ہیں لیکن زائرین کو مسلسل ازیت کا شکار کیا جاتا ہے۔ اب ہم اپنے حقوق کی خاطر نہیں گھروں میں بیٹھنے والا نہیں ہیں۔

ملک کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی تنظیم کے قائد کی بھوک ہڑتال کو آج 23 روز گزر چکے ہیں، لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ ملت تشیع کے ساتھ حکومت کا یہ جارحانہ رویہ حکومت کی سیاسی ساکھ کو تباہ کرکے رکھ دے گا۔ اجلاس میں تمام جماعتوں نے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہمارا یہ لانگ مارچ پاکستان کے 80 ہزار شہداء کے لئے ہے، جو حکومتی نااہلیوں کے باعث دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ ہم پاکستان کے بیس کرور عوام کے مستقبل کے تحفظ اور ملک کی سالمیت و بقاء کے لئے میدان میں نکلیں گے۔ ہم نے دہشت گرد گروہ سے قائد و اقبال کے پاکستان کو آزاد کرانا ہے۔ حکومت اور قومی اداروں میں موجود دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے اخراج تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ علامہ ناصر عباس نے نیشنل پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ کے علاوہ ملک بھر جاری تمام کیمپ ختم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ اپنے دوستوں سے کہتے ہیں کہ وہ ماہ رمضان میں رابطہ مہم کا آغاز کریں اور لانگ مارچ کی تیاری کریں۔ انہوں نے عمران خان کی حکومت پر سوال اٹھایا کہ ابھی تک ان کے وعدے وفا نہیں ہو رہے، ہم بنی گالہ اور پشاور کی طرف بھی ج اسکتے ہیں۔

رہنماوں کا مزید کہنا تھا کہ ہماری اس تحریک میں ملت تشیع کے علاوہ شہداء کے خاندان، سنی اتحاد کونسل کے کارکنان اور دیگر بریلوی افراد بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں شیعہ ایکشن کمیٹی پاکستان، آئی ایس او پاکستان، انجمن دعائے زہرا، انجمن ذوالفقار حیدری، امامیہ جرگہ، تحفظ عزاداری پاکستان، وحدت کونسل پاکستان، تحفظ حقوق جعفریہ پاکستان، شیعہ پولٹیکل پارٹی، جعفریہ سپریم کونسل کشمیر، امامیہ علماء کونسل، شیعہ کانفرنس بلوچستان، امامیہ جرگہ کوہاٹ، تحریک القائم، انصار الحسینؑ، شیعہ شہریان پاکستان سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 543256
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش