0
Monday 13 Jun 2016 23:30

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی حکومتی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی حکومتی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کے بجٹ کے ساتھ ساتھ خارجہ پالیسی پر بھی تنقید کے نشتر جاری ہیں۔ شیریں مزاری کہتی ہیں کہ خواجہ آصف کے ان کے خلاف غیرپارلیمانی الفاظ پر قوم اور میڈیا نے بدلہ لے لیا ہے۔ بجٹ پر بحث کا موقع ملا تو شیریں مزاری بولیں کہ وہ وزیردفاع خواجہ آصف کو جواب دینا چاہتی تھیں مگر اب اس معاملے پر بات نہیں کریں گی۔ شیریں مزاری نے خارجہ پالیسی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دفترخارجہ کو بند ہی کردینا چاہئے۔ اپوزیشن ارکان نے امریکہ اور افغانستان کے ساتھ جاری کشیدگی کو خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا۔ ارکان نے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے دیہی علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر احتجاج بھی کیا۔ ارکان کا کہنا تھا کہ صوبوں میں وسائل کی تقسیم مردم شماری اور این ایف سی ایوارڈ کے تحت ہونی چاہئے۔ ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین نے تو 20 صوبے بنانے کا مطالبہ کرڈالا۔ خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ارکان کا کہنا تھا کہ خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام کے لئے زیر التوا بلوں کو فوری منظور کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے عمران ظفر لغاری نے کہا کہ وہ خواتین پر تشدد کی ترغیب دینے والی اسلامی نظریاتی کونسل کو تسلیم ہی نہیں کرتے۔
خبر کا کوڈ : 545576
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش