1
0
Tuesday 14 Jun 2016 04:15
پاکستان کا امریکہ پر انحصار حقیقت نہیں

اسٹریٹجک ڈیپتھ کا تصور ختم ہو چکا ہے، پاکستان کو چاہ بہار بندرگاہ سے زیادہ خطرہ نہیں، سینیٹ میں بحث

امریکہ نے افغانستان میں پاکستان کو استعمال کیا
اسٹریٹجک ڈیپتھ کا تصور ختم ہو چکا ہے، پاکستان کو چاہ بہار بندرگاہ سے زیادہ خطرہ نہیں، سینیٹ میں بحث
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں گذشتہ روز منعقد ہونے والے ایوان بالا کے اجلاس میں ملکی سلامتی اور دفاعی و خارجہ پالیسی کے مختلف پہلووں پر زبردست بحث ہوئی۔ اجلاس کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں اسٹریٹجک ڈیپتھ کا تصور ختم ہو چکا ہے۔ اجلاس کے دوران چیئرمین سینٹ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں پاکستان کو استعمال کیا اور مطلب نکلتے ہی آنکھیں پھیر لیں۔ اس دوران سیکریٹری دفاع نے بتایا کہ امریکہ سے ایف سولہ کی خریداری کے معاملات ختم ہو چکے۔، اب امریکی رضامندی سے اردن سے ایف سولہ خریدیں گے۔ مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے سینیٹ کو بتایا کہ پاکستان کو چاہ بہار بندرگاہ سے زیادہ خطرہ نہیں، پاکستان گواردر پورٹ کو مکمل فعال کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے جس سے خطے میں تجارتی سرگرمیوں کا نیا دور شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے تنہا ہونے کا تاثر درست نہیں۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کو نیوکلیئر سپلائرزگروپ کا ممبر بننے سے روکنے کے لیے بھرپور اقدامات کرے گا۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نےاستفسار کیا کہ کیا پاکستان افغانستان میں امریکہ کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوا؟ امریکہ کو ہماری ضرورت نہ رہی تو معاملات بگڑنے لگے، کیا ہم نے ڈالروں کی خاطر ملکی مفاد داو پر نہیں لگایا اور صرف امریکہ کے مفادات کا تحفظ کرتے رہے۔

بحث کے دوران ارکان سینٹ کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو بھی اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہو گی، ریاست کا ایجنڈا سرحدوں سے باہرنافذ کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ سینیٹ کی خارجہ اور دفاع کی قائمہ کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس کو بریفنگ میں سرتاج عزیز نے بتایا کہ افغانستان میں اسٹریٹجک ڈیپتھ کا تصور ختم ہو چکا ہے، پاکستان کا امریکہ پر انحصار درحقیقت کچھ بھی نہیں۔ سیکریٹری خارجہ نے اجلاس کے دوران بتایا کہ کچھ معاملات پر امریکہ کے ساتھ ہرگز تعاون نہیں کر سکتے۔ سیکریٹری دفاع عالم خٹک نے بتایاکہ امریکہ سے ایف سولہ کی خریداری کے معاملات ختم ہو چکے ہیں اور اب ہم امریکی رضامندی سے اردن سے ایف سولہ خرید رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 545577
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Noor Syed
Pakistan
F16 کی خریداری پر اسرار کیوں؟
یہ طیارے پاکستان کے کس کام کے !
کیونکہ یہ طیارے امریکہ یا اس کے مفادات کے خلاف استعمال ہی نہ ہوسکیں گے۔
کیونکہ امریکہ عیار ملک ہے وہ ان طیاروں کا خفیہ کنٹرول اپنے پاس ضرور رکھے گا۔
ہماری پیشکش