0
Tuesday 14 Jun 2016 00:20
امریکی حکام ہمیں ڈرون حملے کے اصل مقاصد سے متعلق صحیح طور پر بریف نہیں کر سکے

حکومت اور فوج میں مکمل اعتماد ہے، آرمی چیف نے میرے مشورہ پر جی ایچ کیو میں میٹنگ بلائی، سرتاج عزیز

حکومت اور فوج میں مکمل اعتماد ہے، آرمی چیف نے میرے مشورہ پر جی ایچ کیو میں میٹنگ بلائی، سرتاج عزیز
اسلام ٹائمز۔ مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے میڈیا کو انٹرویو میں کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے میرے ہی مشورہ پر جی ایچ کیو میں میٹنگ بلائی تھی۔ انکا کہنا تھا کہ ہم بھارت سے محاذ آرائی نہیں بات چیت چاہتے ہیں، مگر بال اب بھارت کی کورٹ میں ہے، امریکی حکام ہمیں ڈرون حملے کے اصل مقاصد سے متعلق صحیح طور پر بریف نہیں کر سکے۔ نجی چینل پر بات کرتے ہوئے اپنے انٹرویو میں مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملکی معاملات پر حکومت اور فوج میں مکمل اعتماد ہے، صدر مملکت کے پارلیمنٹ سے مشترکہ خطاب کے موقع پر میں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو مشورہ دیا کہ وزیر اعظم نوازشریف ملک میں نہیں ہیں، لیکن ڈرون حملے کی وجہ سے بہت سے نئے ایشوز ہیں، ان پر ہمیں مل کر بات کرنی چاہئے، چنانچہ اسکے بعد آرمی چیف نے جی ایچ کیو میں میٹنگ بلائی، جبکہ میں نے مذکورہ میٹنگ کیلئے حکومتی وزراء کو بھی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے پاس اب اتنا اختیار اور طاقت تو نہیں کہ وہ پورے افغانستان پر قبضہ کر لیں، لیکن طالبان امریکی و اتحادی فوجوں کیساتھ مزید 10 سے 15 سال لڑ سکتے ہیں، امریکہ کو بھی سمجھ لینا چاہئے کہ افغانستان کا مسئلہ طاقت سے نہیں بلکہ مذاکرات سے ہی حل ہوگا، امریکہ کے طالبان قیادت کو نشانہ بنانے سے امن مذاکرات کے عمل کو بھی نقصان ہوا، لیکن یہ بھی ممکن نہیں ہوسکتا کہ طالبان کیساتھ 5 سے 6 ماہ میں مذاکرات کامیاب ہوجائیں، بلکہ اس کیلئے ابھی مزید وقت لگے گا۔
خبر کا کوڈ : 545586
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش