0
Monday 14 Feb 2011 01:48

مصر کی پارلیمنٹ توڑ دی گئی،آئین معطل،عبوری حکومت 6 ماہ رہے گی،التحریر اسکوائر سے خیمے اکھاڑنے پر فوج اور مظاہرین میں جھڑپ

مصر کی پارلیمنٹ توڑ دی گئی،آئین معطل،عبوری حکومت 6 ماہ رہے گی،التحریر اسکوائر سے خیمے اکھاڑنے پر فوج اور مظاہرین میں جھڑپ
قاہرہ:اسلام ٹائمز-مصر میں جابرانہ اقتدار کے خاتمے کے بعد فوج نے پارلیمنٹ تحلیل کر کے آئین معطل کر دیا ہے۔ مصری فوج نے کم از کم اگلے چھ ماہ تک کیلئے ملک کی کمان اپنے پاس رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر قاہرہ کے آزادی چوک پر مظاہرین ابھی تک جمع ہیں جنھیں گھروں کو لوٹنے کیلئے فوج کے جوان منانے میں مصروف ہیں۔ مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق اعلیٰ ملٹری کونسل نے پارلیمنٹ توڑ کر آئین معطل کر دیا ہے۔ آئین میں ترامیم کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔ اعلیٰ ملٹری کونسل کم از کم اگلے چھ ماہ کیلئے ملکی معاملات خود چلائے گی۔ امکان ہے کہ ستمبر میں طے شدہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات تک ملک کی باگ ڈور مصری فوج کے پاس ہی رہے۔ اعلیٰ فوجی کمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نئی حکومت کے قیام تک احمد شفیق وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہیں گے۔ ملٹری کونسل کے بیان میں اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ ان کا ملک عالمی سطح پر ہونیوالے سمجھوتوں اور وعدوں پر عمل درآمد یقینی بنائے گا۔ حُسنی مبارک کے تیس سالہ دور اقتدار کے خاتمے کے بعد بھی دارالحکومت قاہرہ کے آزادی چوک پر مظاہرین جمع ہیں تاہم مصری فوج کے اہل کار بڑی حد تک کئی مظاہرین کو گھر لوٹنے پر راضی کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مصر میں مسلح افواج کی سپریم کونسل نے پارلیمنٹ تحلیل اور آئین کو معطل کرکے ستمبر میں انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا۔ دوسری جانب التحریر اسکوائر پر موجود خیمے اکھاڑنے پر سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ قاہرہ میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم کے مطابق سپریم کونسل نے مظاہرین کے دو بڑے مطالبے پورے کرتے ہوئے اعلامئے میں کہا ہے کہ ملک کی پارلیمنٹ تحلیل اور آئین کو معطل کر دیا گیا ہے، الیکشن چھ ماہ بعد ہوں گے۔ ا س سے پہلے وزیراعظم احمد شفیق کا اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ امن و امان کا قیام ان کی پہلی ترجیح ہے۔ روزہ مرزہ اشیاء کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔
دوسری جانب مصری فوج نے التحریر اسکوائر کا محاصرہ کرنے کے بعد مظاہرین کے عارضی خیمے اکھاڑ دئیے۔اس دوران فوج اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اور مشتعل مظاہرین کو روکنے کیلئے سیکورٹی فورسز کو فائرنگ بھی کرنا پڑی۔ قاہرہ میں ہزاروں پولیس اہلکاروں نے تنخواہوں میں اضافے اور صحت کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کیلئے مظاہرہ بھی کیا۔



خبر کا کوڈ : 54688
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش