0
Tuesday 21 Jun 2016 18:15

خیبر پختونخوا نے سیلاب کی صورت میں نقصان سے بچاؤ کا خصوصی پلان ترتیب دیدیا

خیبر پختونخوا نے سیلاب کی صورت میں نقصان سے بچاؤ کا خصوصی پلان ترتیب دیدیا
اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومت خیبر پختونخوا نے مون سون کے حوالے سے پیشگی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا نے ممکنہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات میں کمی لانے کے لئے جو پلان ترتیب دیا ہے اس کے مطابق پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، ڈی آئی خان، چترال، سوات، شانگلہ، دیر اپر اور دیر لوئر کو حساس اضلاع قرار دیا گیا ہے۔ ممکنہ سیلاب کی صورت میں مقامی سطح پر ریلیف کے کاموں کے لئے حساس اضلاع کو 6 تا 10 کروڑ جبکہ کم حساس اضلاع کو 5 کروڑ روپے کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ صوبے میں تمام دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کو خصوصی طور مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ دریائے سوات اور دریائے کابل پر مختلف مقامات پر خصوصی پیمائشی آلات نصب کر دیئے گئے ہیں۔ دریائے سوات سے نچلے اضلاع کی جانب سیلابی پانی پہنچنے کا دورانیہ 24 تا 48 گھنٹے جبکہ دریائے کابل کا پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ پہنچنے کا دورانیہ 6 تا 7 گھنٹے اور اسی طرح دریائے سندھ کا ڈی آئی خان تک پہنچنے کا دورانیہ 36 تا 48 گھنٹے ہے۔ پی ڈی ایم اے نے وافر مقدار میں ریلیف کی اشیاء جن میں خیمے، کمبل، چٹائیاں، برتن وغیرہ شامل ہیں وئیر ھاؤس میں سٹاک کر لیا ہے اور ضرورت پڑنے پر متعلقہ اضلاع کو روانہ کر دیئے جائنگے۔  پی ڈی ایم اے سمیت تمام متعلقہ اداروں میں خصوصی فلڈ کنٹرول روم کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 547642
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش