0
Tuesday 21 Jun 2016 19:24

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کے اغوا کے خلاف سندھ بار کونسل کی جانب سے صوبے بھر میں عدالتی امور کا بائیکاٹ

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کے اغوا کے خلاف سندھ بار کونسل کی جانب سے صوبے بھر میں عدالتی امور کا بائیکاٹ
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کے اغوا کے خلاف سندھ بار کونسل کی جانب سے منگل کو صوبے بھر میں عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا گیا۔ بائیکاٹ کے باعث سندھ ہائیکورٹ میں تمام مقدمات کی سماعت ملتوی کردی گئی ہے۔ وکلا نے اویس علی شاہ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر بدھ تک اویس شاہ کو بازیاب نہ کرایا گیا تو آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب کراچی سے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صاحبزادے اویس شاہ کے اغوا کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سمیت تمام عدالتوں نے عدالتی امور کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے وکلا تنظیموں کے صدور نے ملاقات کرکے یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے، جبکہ وکلا نے واقعے میں ملوث افراد کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لائے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ سندھ بار کونسل کے وائس چیئرمین بیرسٹر صلاح الدین نے چیف جسٹس کے بیٹے کے اغوا کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اویس شاہ چیف جسٹس کے بیٹے ہی نہیں بلکہ ایک سینئر وکیل بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اویس شاہ کی گمشدگی نے ملک میں امن و امان کی صورتحال پر کئی سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔

سینئر وکیل سپریم کورٹ جاوید چھتاری نے کہا کہ چیف جسٹس کے بیٹے کا اغوا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ ایڈووکیٹ مشتاق جہانگیری نے کہا کہ چیف جسٹس کے بیٹے کے اغوا ہونا حکومت کی نااہلی ہے اگر چیف جسٹس کے بیٹے کو بازیاب نہ کرایا گیا تو وزیراعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ غلام مصطفی مہیسر نے کہا کہ چیف جسٹس کے بیٹے کو اغوا کرنا صوبے کو کمزور کرنے کی سازش ہے، سندھ کو گورنر راج کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری نے اویس شاہ کی جلد بازیابی کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اویس شاہ کی بازیابی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں جائیں۔ وکلا نے اویس علی شاہ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر بدھ تک اویس شاہ کو بازیاب نہ کرایا گیا تو آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 547660
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش