0
Tuesday 21 Jun 2016 22:01

خارجہ، پانی و بجلی اور داخلہ کی وزارتوں کے لیے مطالبات زر کی منظوری

خارجہ، پانی و بجلی اور داخلہ کی وزارتوں کے لیے مطالبات زر کی منظوری
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی نے خارجہ، پانی و بجلی اور داخلہ کی وزارتوں کے لیے مطالبات زر کی منظوری دے دی۔ ارکان نے ہمسایہ ممالک سے کشیدہ تعلقات اور امریکہ سے ایف سولہ طیارے نہ ملنے کو حکومتی خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں وزارت خارجہ کے لئے سولہ ارب سات کروڑ تہتر لاکھ روپے، وزارت پانی و بجلی کے لئے 29 ارب 37 کروڑ اور وزارت داخلہ کے لئے 97 ارب 90 کروڑ روپے کے مطالبات زر کی منظوری دے دی گئی۔ تمام وزارتوں کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی گئیں۔ ملک کی خارجہ پالیسی پر بحث کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہماری کوئی خارجہ پالیسی ہے ہی نہیں۔ کبھی امریکہ کبھی روس ہمیں استعمال کرکے چھوڑ دیتا ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ مزائل حملوں اور ایف سولہ طیاروں کی ڈیل روکنے کے باوجود امریکہ کو اپنا اتحادی قرار دیا جاتا ہے۔ جمشید دستی کا کہنا تھا کہ فوج سیاست دانوں پر اس لئے اعتبار نہیں کرتی کہ کرسی کیلئے وہ اپنے راز امریکہ کو دے دیتے ہیں۔ انہوں سرتاج عزیز سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھاکہ طالبان پہلے دوست تو اب دشمن ہيں۔ سعودی عرب نریندر مودی کو اعزازات دے رہا ہے۔ ہماری پالیسی کہاں ہے؟۔ شازیہ مری کا کہنا تھا طورخم بارڈر پر جو کچھ ہوا اس کا الزام صرف دوسرے کو نہیں دینا چاہیئے بلکہ اپنی صفوں میں بھی دیکھنا چاہیئے۔ عابد شیر علی کے جانب سے تریکٹر ٹرالی کے الفاظ استعمال کرنے پر اپوزیشن سراپا احتجاج بن گئی۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے اصرار پر عابد شیرعلی معذرت کر لی۔
خبر کا کوڈ : 547691
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش