0
Friday 1 Jul 2016 17:41

لاہور میں آئی ایس او اور ایم ڈبلیو ایم کی یوم القدس ریلی، فضاء مردہ باد اسرائیل کے نعروں سے گونج اٹھی

لاہور میں آئی ایس او اور ایم ڈبلیو ایم کی یوم القدس ریلی، فضاء مردہ باد اسرائیل کے نعروں سے گونج اٹھی
 اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام لاہور میں اسلام پورہ تا اسمبلی ہال القدس ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت آئی ایس او کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ جواد موسوی، حیدر موسوی، اسد نقوی، مولانا حسن رضا ہمدانی، علامہ حیدر موسوی اور ڈویژنل صدر آئی ایس اور علی کاظمی، امامیہ آرگنائزیشن اور علماء مدارس جعفریہ کے رہنمائوں نے کی۔ ریلی کے شرکا نے فلسطین کے پرچم، بینرز، پلے کارڈ، امریکی صدر اوباما اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے پتلے بھی اٹھا رکھے تھے جبکہ جگہ جگہ اسرائیلی اور امریکی پرچم سٹرک پر بچھائے گئے تھے، جن کو شرکا ریلی اپنے پیروں تلے روند کر امریکہ و اسرائیل کیساتھ اظہار برات کرتے رہے۔ ریلی کے شرکا امریکہ اور اسرائیل کیخلاف جبکہ حماس، حزب اللہ اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ فضاء مسلسل ساڑھے 5 گھنٹے مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی نے کہا کہ اسرائیلی ناسور کا واحد علاج اس کا خاتمہ ہے، یوم القدس ایسا دن نہیں جو فقط قدس کیساتھ ہو، بلکہ مستکبرین کیساتھ مستضعفین جو لوگ کمزور بنائے گئے ہیں کے مقابلے کا دن ہے، امریکہ اور اس کے علاوہ دوسروں کے ظلم میں دبی ہوئی قوموں کے بڑی طاقتوں سے مقابلے کا دن ہے، ایسا دن ہے کہ جس دن دنیا کے وہ لوگ جو کمزور کر دیئے گئے ہیں، ظالم اور سامراجی نظاموں سے مقابلے کیلئے تیار ہو جائیں اور ظالموں کی ناک زمین پر رگڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا دن ہے کہ ہم پہچان سکتے ہیں کہ کون سے لوگ اور کون سی حکومتیں سازش گروں کیساتھ ہیں اور اسلام کے مخالف ہیں، وہ لوگ جو اس میں شریک نہیں ہیں، دراصل اسرائیل کے حامی ہیں اور اسرائیل کیساتھ ہیں۔ مقررین نے کہا کہ انسانی تصور سے بالا تر یہ جرائم درحقیقت صیہونی حکومت کی بھیڑیا صفت اور نسل پسندانہ طینت کا حصہ ہیں اور اس کا واحد علاج اس کی نابودی اور اسکا خاتمہ ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء مولانا حسن رضا ہمدانی نے شرکا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ پر امت مسلمہ بالخصوص عرب ممالک نے گذشتہ 68 برسوں میں متحد ہو کر کوئی آواز بلند نہیں کی، جب بھی فلسطین کی غیور مسلمانوں کو ضرورت پڑی مسلمان ممالک نے بجائے ان کی مدد کے اپنے بارڈر بند کرکے اسرائیل کی درندگی میں اس کا بھرپور ساتھ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینی نے آج سے 37 سال قبل دنیا کو متوجہ کیا تھا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود اس سرزمین پر ایک ناسور ہے، عالم اسلام کو چاہئے کہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دے۔ یوم القدس کے دن امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت یافتہ صیہونی حکومت اور نام نہاد انسانی حقوق کے کھوکھلے دعوے داروں کی مار دھاڑ اور غارت گری اس دن کے منانے سے بے نقاب ہوتی ہے اور اسی لئے وہ اس دن کی مخالفت اور بیخ کنی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں۔ امام خمینی نے فلسطینیوں کی حمایت میں ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس منانے کی داغ بیل ڈالی اور تب سے یہ دن فلسطینیوں کی حمایت اور استکباری طاقتوں کے مظالم کیخلاف دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ صیہونی حکومت آج دہشتگردی، بچوں کے قتل، غاصبانہ قبضے، جارحیت اور نسل کشی کی علامت ہے۔ یوم القدس، دہشتگردی کے مظہر صیہونزم کے شر سے نجات پانے کے عزم کا اظہار ہے، امام خمینی نے اپنی عالمانہ نظر اور دور اندیشی سے رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم القدس قرار دیا اور دنیا کے تمام مسلمانوں اور حریت پسندوں کو اس موقع پر مظاہروں کی دعوت دے کر مسئلہ فلسطین کو دبانے اور بیت المقدس پر قبضہ کرنے کی پالیسیوں کو خاک میں ملا دیا۔ بیت المقدس کی نجات کا واحد راستہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی ہے، صیہونی حکومت، امریکہ کی حمایت سے اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرے اور انھیں آپس میں الجھائے رکھے جبکہ عالمی یوم قدس کے مارچ اس طرح کی مذموم سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب خاص طور پر امریکہ داعش اور طالبان کی حمایت کرکے، قدس کی آزدای کو مسلمانان عالم کے ایجنڈے سے نکالنا اور صیہونی حکومت کو گوشہ امن میں قرار دینا چاہتا ہے، عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں شرکت کیلئے عوام ایک بار پھر سڑکوں پر آئے اور صیہونی حکومت کی جارحیت اور امریکہ کی حمایت کی مذمت کی۔

ریلی میں جماعت اسلامی، جے یو پی نیازی گروپ، پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم القدس، صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے اور اس کی جارحیتوں کیخلاف تمام مسلم قوموں کے متحد ہونیکا دن ہے اور یہ سال ایک منفرد خصوصیت کا حامل ہے۔ اس لئے کہ داعش دہشتگرد گروہ اپنی جارحانہ کارروائیوں کے سبب مسلمانوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کئے ہوئے ہے اور وہ غاصب اسرائیل کے جارحانہ اقدامات سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹا رہا ہے دشمنوں کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہے کہ بیت المقدس تمام مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، جسے فراموشی اور گم نامی کے اندھیروں میں گم نہیں کیا جاسکتا ہے، بیت المقدس تمام مسلمانوں کی عظیم اور مقدس جگہ ہے اور دشمنان اسلام اس مقدس جگہ سے مسلمانوں کے انخلا کی ناکام سازش پر عمل پیرا ہے۔

ریلی کے آخر میں شرکاء کی طرف سے مظلوم فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی و صیہونی جارحیت کی بھرپور مذمت اور مظلوم فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اعلامیہ پیش کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ او آئی سی میں شامل تمام اسلامی ممالک مسئلہ قدس کو حل کرانے میں ذمہ دارانہ کردار ادا کریں اور اقوام متحدہ اور اکثر عرب ممالک کی مسئلہ قدس پر مجرمانہ خاموشی کی بھی مذمت کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 550054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش