0
Saturday 2 Jul 2016 01:14

امت مسلمہ ہر گز فلسطین کو فراموشی کا شکار نہیں ہونے دے گی، امام جمعہ تہران

امت مسلمہ ہر گز فلسطین کو فراموشی کا شکار نہیں ہونے دے گی، امام جمعہ تہران
اسلام ٹائمز – فارس نیوز ایجنسی کے مطابق تہران کے امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے جمعہ الوداع یوم القدس کے دن نماز جمعہ کے خطبے میں تاکید کی ہے کہ امت مسلمہ مسئلہ فلسطین کو ہر گز فراموشی کا شکار ہونے کی اجازت نہیں دے گی۔ امام جمعہ تہران نے کہا کہ قدس ریلی میں عوام کی شرکت کے مختلف دلائل ہیں۔ ایک دلیل جو خود عوام نے اپنے انٹرویوز میں بیان کی ہے وہ ظلم اور ظالم قوتوں کے خلاف جدوجہد ہے کیونکہ امام علی علیہ السلام کی وصیت یہی ہے۔ دوسری دلیل یہ ہے کہ امت مسلمہ ایک امت ہے۔ مسلمانوں کی سرزمینوں میں سے ایک سرزمین 67 سال قبل ظلم اور جارحیت کا نشانہ بنی اور وہاں کے باسیوں کو نکال باہر کر دیا گیا۔ ہم ایک امت واحدہ ہونے کے ناطے اس ظلم سے چشم پوشی اختیار نہیں کر سکتے۔ قدس ریلی میں عوام کی شرکت یہ معنی رکھتا ہے کہ اگرچہ ہمارے پاس وسیع اختیارات نہیں لیکن ہم ہر گز اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ فلسطین فراموشی کا شکار ہو جائے۔ فلسطین ایک بین الاقوامی اسلامی ایشو ہے۔ ہم اجازت نہیں دیں گے کہ مسئلہ فلسطین صرف عرب مسئلے تک محدود کر دیا جائے۔ امام جمعہ تہران نے کہا کہ قدس ریلی میں عوام کی شرکت کی تیسری دلیل قرآن کریم کی رو سے استکبار سے نفرت پر مبنی ہے۔ استکبار سے نفرت نہ صرف ہمارے دین میں شامل ہے بلکہ تمام الہی ادیان میں اس پر تاکید کی گئی ہے۔ لہذا تمام انبیاء الہی نے خدا کی بندگی پر زور دینے کے ساتھ ساتھ طاغوت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے پر بھی تاکید کی ہے۔ امام خمینی رح اور امام خامنہ ای کے بقول امریکہ طاغوت اعظم ہے اور اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم اس کی ناجائز اولاد ہے۔ لہذا "مردہ باد اسرائیل" درحقیقت وہی "مردہ باد امریکہ" ہے۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ یوم القدس کے جلوسوں میں شرکت کی چوتھی دلیل "بغض فی اللہ" ہے یعنی ہر باایمان شخص کو چاہئے کہ وہ خدا کی راہ میں دشمنان خدا سے بیزاری اور نفرت کا اظہار کرے۔ امام جمعہ تہران نے کہا کہ عالمی یوم القدس میں شرکت کی پانچویں دلیل ولی فقیہہ کی بیعت ہے۔ یوم القدس کے بانی امام خمینی رح تھے اور امام خامنہ ای نے بھی اس کی اہمیت پر بہت زیادہ تاکید کی ہے لہذا امت مسلمہ ولی فقیہہ کی اطاعت کے طور پر یوم القدس کے جلوسوں میں شرکت کو اپنا دینی فرض سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس درحقیقت "امر جامع" کا مصداق ہے۔ امر جامع ایسا امر ہے جس میں تمام مسلمانوں کی شرکت ضروری ہے۔

امام جمعہ تہران نے تکفیری دہشت گرد عناصر کے مجرمانہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی اس حقیقت کا انکار نہیں کر سکتا کہ تکفیری دہشت گرد امریکہ کی پیداوار ہیں اور انہیں اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کی حمایت حاصل ہے۔ ہم داعش کے حامی ممالک کو خبردار کر چکے تھے کہ اگر وہ اپنی آستین میں سانپ کو پرورش دیں گے تو ایک دن یہی سانپ ان کو بھی کاٹ کھائے گا۔ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ترک صدر اردگان کو خبردار کیا تھا کہ تم داعش سے چوری شدہ خام تیل خرید رہے ہو اور تم نے اپنے بارڈر داعش کے دہشت گردوں کیلئے کھلے چھوڑ رکھے ہیں لیکن اس کا نتیجہ تمہارے نقصان کی صورت میں نکلے گا۔ اب ترک حکمران دہشت گردوں کی حمایت کا نتیجہ دیکھ رہے ہیں۔ ہم بیگناہ انسانوں کے قتل سے خوش نہیں لیکن دہشت گردی کے حامی ممالک کے حکمرانوں کو کہتے ہیں کہ اب بھی دیر نہیں ہوئی، ان دہشت گردوں کی حمایت چھوڑ دو۔ امام جمعہ تہران نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سعودی عرب اور بحرین اسرائیل کی طرف سے سونپے گئے مشن کی تکمیل میں لگے ہوئے ہیں۔ سعودی حکومت ماہ مبارک رمضان میں بھی یمن کے بیگناہ مسلمانوں کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنا رہی ہے اور اسی ہفتے پیر کے دن 80 بیگناہ شہریوں کو شہید کر دیا ہے۔ ایرانی شہریوں کو حج جیسی عبادت کی ادائیگی سے محروم کر دیا گیا ہے اور سعودی حکومت کی نالائقی کے باعث منی میں ہزاروں حاجی شہید ہو گئے ہیں۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ بحرینی حکومت نے اس ملک کو ایک قیدخانے میں تبدیل کر دیا ہے۔ عام لوگوں پر حملہ کر کے انہیں شہید کیا جا رہا ہے اور حتی ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت تک منسوخ کر دی گئی ہے جبکہ شیخ عیسی قاسم 77 سال پہلے بحرین میں پیدا ہوئے اور بحرین کے شہری ہیں۔ دوسری طرف بحرینی حکمران حقیقت میں سعودی شہری ہیں اور بحرین سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ برطانیہ نے سعودی حکومت کی مدد سے انہیں بحرین پر مسلط کر رکھا ہے۔ اگر کسی کی شہریت منسوخ ہونی چاہئے تو وہ بحرینی حکام کی شہریت ہے لیکن کون ہے جو عدالت اور انصاف برپا کرے۔ امام جمعہ تہران نے کہا کہ میں واضح الفاظ میں اعلان کرتا ہوں کہ اے بحرینی حکام تمہارا انجام بھی شاہ ایران جیسا ہو گا۔ ایسا بادشاہ جو اپنے شہریوں سے ایسا سلوک روا رکھتا ہے وہ بہت جلد زوال کا شکار ہو جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 550160
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش