0
Thursday 17 Feb 2011 12:34

ایٹمی توانائی کا حصول ایران کا مسلمہ حق ہے، عبداللہ گل

ایٹمی توانائی کا حصول ایران کا مسلمہ حق ہے، عبداللہ گل
اسلام ٹائمز- ترکی کے صدر جناب عبداللہ گل جو ان دنوں خطے کی سیاسی صورتحال پر تبادل نظر اور دوطرفہ تعلقات کے پھیلاو کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے پر ہیں نے پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق تنازعات کے پرامن حل کے خواہاں ہیں۔ 
صدر عبداللہ گل نے ترکی اور نیٹو کے درمیان فوجی تعاون کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "امریکہ کو ترکی میں موجود اپنے اڈوں کو فوجی مقاصد جیسے عراق اور افغانستان میں جنگی حکمت عملی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے"۔ انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا: "ترکی کی سرزمین پر موجود تمام فوجی مراکز ملک کے فوجی سربراہان کے مکمل کنٹرول میں ہیں اور ہمیں مطلع کئے بغیر ان مراکز میں کسی قسم کا اقدام انجام پانا ممکن نہیں"۔
یاد رہے کہ ایران، برازیل اور ترکی نے 17 مئی 2010 کو ایٹمی ایندھن کے تبادلے سے متعلق ایک مسودہ پر دستخط کئے تھے جسکی بنا پر طے پایا تھا کہ ایران جوہری ایندھن کے حصول کے بدلے 1200 کلوگرام کم افزودہ یورینیم ترکی کے حوالے کرے۔ اسکے باوجود سلامتی کونسل نے امریکی دباو کے تحت 9 جون 2010ء کو ایران پر چوتھی بار پابندی لگانے پر مبنی قراداد منظور کر دی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ ان پابندیوں کو ناجائز قرار دے کر تاکید کی ہے کہ این پی ٹی معاہدے پر دستخط کرنے اور اسکا ایک رکن ہونے کی حیثیت سے اسے پرامن مقاصد کیلئے ایٹمی توانائی کے حصول اور استعمال کا پورا حق حاصل ہے۔
امریکہ اور اسکے مغربی اتحادی ایران پر الزام عائد کرتے آئے ہیں کہ وہ خفیہ طریقے سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش میں مصروف ہے، جبکہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی کے ادارے IAEA کے معائنہ انسپکٹرز نے اپنے متعدد دوروں پر مشتمل رپورٹس میں اب تک انکے اس دعوے کی کوئی تائید نہیں کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 55095
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش