0
Wednesday 13 Jul 2016 01:37

پاکستان اور افغانستان کے درمیان ڈیورنڈ لائن کو مستقل سرحد تسلیم کرتے ہیں، جان کربی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان ڈیورنڈ لائن کو مستقل سرحد تسلیم کرتے ہیں، جان کربی
اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے پاکستان اور افغانستان سے کہا ہے کہ وہ سرحدی علاقوں سے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرنے کے لئے مل کر کام کریں کیونکہ ان محفوظ ٹھکانوں کو دہشت گرد دونوں ہمسایہ ممالک میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔  امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے معمول کی بریفنگ کے دوران کہا کہ سرحدی علاقوں سے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرنے میں دونوں ممالک کا مشترکہ مفاد ہے اور ہم نے اس پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ ہمیں اس بات کا بھی احساس ہے کہ اس سلسلے میں کی جانے والی کوششیں ہمیشہ آسان نہیں رہی ہیں، ہم دونوں حکومتوں سے کہتے آئے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں ملکر کام کریں۔  امریکی ترجمان نے اس موقع پر ڈیورنڈ لائن کے حوالے سے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس معاملے کے بارے میں جو کچھ پہلے کہا جا چکا ہے وہ اس میں مزید کچھ اضافہ نہیں کریں گے۔ امریکا ڈیورنڈ لائن کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک مستقل سرحد تسلیم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گرد گروپوں کی جانب سے درپیش خطرات سے آگاہ ہیں، جو سرحدی خطے کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان اور پاکستان کی حکومتیں اس بات سے آگاہ ہیں اور انہوں نے ماضی میں اس خطرے سے نمٹنے کیلئے ملکر کوششیں کی ہیں۔ قبل ازیں امریکی ترجمان نے معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دنیا کی "عظیم انسان دوست شخصیت میں سے ایک قرار دیا۔" ترجمان نے کہا کہ ان کا جذبہ، وقار اور عاجزی سب کے لئے ایک مثال ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی دوسروں کی بلاتفریق مذہب و قومیت خدمت میں گزاری۔ ہم ان کی اہلیہ، بچوں، ان سے عقیدت رکھنے والے لاکھوں افراد اور پاکستانی عوام سے اس موقع پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 552197
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش