0
Wednesday 13 Jul 2016 02:56

سعودی عرب خطے میں اپنی جنگ بھڑکانے کی غلط پالیسی کے ذریعے آگ سے کھیل رہا ہے، امیر عبداللھیان

سعودی عرب خطے میں اپنی جنگ بھڑکانے کی غلط پالیسی کے ذریعے آگ سے کھیل رہا ہے، امیر عبداللھیان
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے نائب وزیر خارجہ امیر عبداللھیان نے کہا ہے کہ کویت میں یمنیوں کے سیاسی مذاکرات کو طول دینے کی براہ راست ذمہ دار سعودی حکومت ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امیر عبداللھیان نے کہا کہ یمن کے رہائشی علاقوں اور بنیادی تنصیبات پر سعودی فوج کی پے در پے بمباری اور جنگ کی خلاف ورزی کے باعث یمنیوں کے سیاسی مذاکرات بے نتیجہ رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تہران نے یمن کے امور میں کبھی مداخلت نہ تو کی ہے اور نہ ہی کر رہا ہے، لیکن انسانی ہمدردی کے تحت یمن کے عوام کے ساتھ اپنی معنوی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن کے عوام تک انسان دوستانہ امداد کی ترسیل میں سعودی عرب کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کئے جانے کے باوجود ہم نے متعلقہ بین الاقوامی اور علاقائی اداروں کے تعاون اور ہم آہنگی سے یہ کام بخوبی انجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا سعودی عرب علاقے میں اپنی جنگ بھڑکانے کی غلط پالیسی کے ذریعے آگ سے کھیل رہا ہے، وہی علاقے میں رونما ہونے والے بحرانوں کا اصل ذمہ دار ہے اور اگر سعودی عرب اپنی غلط پالیسیوں کی اصلاح نہیں کرے گا تو اپنے علاوہ پورے علاقے کو حد سے زیادہ نقصانات سے دوچار کر دے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور چند دیگر عرب ممالک امریکہ کے ساتھ مل کر گذشتہ سال چھبیس مارچ سے یمن کے خلاف ہوائی اور بحری حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان حملوں میں زیادہ تر اسپتالوں، اسکولوں، سروسز مراکز، دیگر بنیادی تنصیبات اور حتی عوام کے گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اب تک ان حملوں میں ہزاروں یمنی شہید ہوچکے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں سینکڑوں عورتیں اور بچے شامل ہیں۔ سعودی عرب علاقے کے غریب ترین عرب ملک پر حملہ کرکے یمن کے سابق مفرور صدر منصور ہادی کو اقتدار میں واپس لانا اور یمن کے شہروں میں سکیورٹی فراہم کرنے والی عوامی تحریک انصاراللہ کو اقتدار سے دور رکھنا چاہتا ہے۔ یمن کی فوج اور عوامی فورسز مارچ دو ہزار پندرہ میں شروع ہونے والی سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں اور ملک کے اکثر شہروں کا کنٹرول بھی انہیں کے پاس ہے۔ علاوہ ازیں یمن کی فوج اور عوامی فورسز القاعدہ اور داعش دہشت گرد گروہ سے بھی لڑ رہی ہیں، جن کو سعودی عرب کی مالی اور اسلحہ جاتی مدد حاصل ہے۔ اکثر سیاسی مبصرین کے مطابق یمن پر سعودی عرب کی جارحیت غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کی دوسری شکل ہے۔
خبر کا کوڈ : 552233
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش