0
Wednesday 13 Jul 2016 19:01

وفاق المدارس الشیعہ کا جنت البقیع کو اصلی حالت میں بحال کرنے کا مطالبہ

وفاق المدارس الشیعہ کا جنت البقیع کو اصلی حالت میں بحال کرنے کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی آل سعود کے ہاتھوں بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے ان کی اصل حالت میں بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 شوال، 1345 ہجری بمطابق 21۔ اپریل 1925ء کو شخصی نظریات کی بنیاد پر رسول اللہ کے اہلبیت، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کے مزارات مقدسہ کو بے دردی سے شہید کرکے مجرمانہ فعل سرانجام دیا گیا، جس کی عالم اسلام نے اس وقت بھی مذمت کی اور آج تک احتجاج کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنت البقیع کا انہدام دراصل اسلام کی تاریخ کو مسخ کرنے کی یہودی اور نجدی سوچ کا نتیجہ ہے، جس نے عالم اسلام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور آج مسلمانوں کے دل یہ دیکھ کر رنجیدہ ہوتے ہیں کہ شاہی محلات کو روشنیوں سے جگ مگا رہے ہیں مگر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا، دوسرے امام حضرت حسنؑ، چوتھے امام زین العابدینؑ، پانچویں امام محمد باقرؑ اور چھٹے امام جعفر صادق علیہم السلام اور دیگر صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کے مزارات مقدسہ ویران پڑے اور تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں، یہاں اب صرف پتھروں کے نشانات باقی ہیں، ان کے آثار مٹا دیئے گئے۔ جس پر عالم اسلام سراپا احتجاج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کا مطالبہ ہے کہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کو ان کی اصلی حالت میں بحال کیا جائے، تاکہ اسلام کی تاریخ کو یاد رکھا جا سکے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ آ ل سعود کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ اپنی مرضی سے اسلام کی تشریحات دوسرے مکاتب فکر پر مسلط کرے، جو کہ حج کے موقع پر بھی جاری رہتی ہیں اور اہلسنت بھی اس کیخلاف متعدد بار اظہار کرتے رہتے ہیں کہ شرک اور بدعت کے نام پر دوسرے مکاتب فکر پر تنقید اور تکفیر کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور دیگر اداروں کو آل سعود کے شخصی نظریات کا نوٹس لینا چاہیے، خاص طور پر علما کو چاہیے کہ وہ مظالم کو بے نقاب کریں، یہ کسی مکتبہ فکر کا نہیں، عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 552393
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش