0
Thursday 14 Jul 2016 19:21

پاکستان کے مظلوموں کی آواز نہ سنی گئی تو وطن عزیز کی بقاء و سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی، علامہ مقصود ڈومکی

پاکستان کے مظلوموں کی آواز نہ سنی گئی تو وطن عزیز کی بقاء و سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی، علامہ مقصود ڈومکی
اسلام ٹائمز۔ گزشتہ 63 روز سے دہشتگردی، لاقانونیت اور کرپشن کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال ملک و قوم کے دشمنوں کے خلاف عملی احتجاج جاری ہے جو پوری قوم کی آواز ہے، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور علامہ طاہر القادری سمیت پاکستان کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنماوں نے احتجاجی کیمپ میں جا کر مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات کو اصولی اور وطن عزیز کے استحکام کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے، اس کے باوجود وفاقی حکومت کی طرف سے مسلسل سرد مہری برتی جا رہی ہے جو پاکستان کے پانچ کروڑ سے زائد ملت تشیع کی تضحیک ہے، حکومت ایک طرف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بلند و بانگ دعووں میں مصروف ہے جبکہ دوسری طرف کالعدم مذہبی جماعتوں کو ان قومی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے جو ملک میں قیام امن کے ذمہ دار ہیں، یہی وجہ ہے کہ کراچی جیسے شہر میں رمضان المبارک کے دوران انتظامیہ کی موجودگی میں جہاد فی سبیل اللہ کے نام پر چندے اکھٹے کیے گئے ہیں جو نیشنل ایکشن پلان اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی حیثیت کو مشکوک بنارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود عکی ڈومکی نے صوبائی دفتر وحدت ہاؤس میں جاری پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ پریس کانفرنس میں مولانا احسان دانش، علی حسین نقوی بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی عالمی سازش کو تقویت دے رہے ہیں، پاکستان کے ہر محب وطن کو قائد و اقبال کے اس پاکستان کی تلاش ہے جو نفرتوں اور تفرقہ بازی سے پاک ہو، جہاں ہر مذہب و مسلک اپنے عقیدے کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کرسکے، مختلف سیاسی رہنما اس حقیقت کا برملا اظہار کرچکے ہیں کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی میں موجودہ حکمران فریق کا کردار ادا کر رہے ہیں، موجودہ حکومت دہشت گردوں کو وسائل اور معاونت فراہم کرتی ہے، پاکستان میں موجود ایک مخصوص مسلک کے باصلاحیت افراد کی صرف اس لیے مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی جار ہی ہے کہ حکمرانوں کو ان سے اختلاف ہے، پاکستان کے حکمران فرعونیت، قارونیت اور یزیدیت جیسی تین صفات کا مجموعہ ہیں، پاکستان میں عدل و انصاف کے پرخچے اڑائیں جا رہے ہیں، ملک کے با اختیار اداروں کو چاہیے کہ وہ عوام پر ہونے والی اس حکومتی ظلم و بربریت کا نوٹس لیں، اگر پاکستان کے مظلوموں کی آواز نہ سنی گئی تو وطن عزیز کی بقاء و سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی۔

علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مجلس وحدت مسلمین سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، 17 جولائی کو پاکستان کے مختلف شہروں میں ایم ڈبلیو ایم کی خواتین احتجاج کریں گی، 22 جولائی کو ملک کی تمام اہم شاہراوں پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے دیئے جائیں گے، 7 اگست کو اتحاد بین المسلمین کے داعی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر اسلام آباد میں جلسہ کیا جائے گا۔ رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں تیس سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پر زور مذمت کی اور مظلوم کشمیریوں پر بھارت کی جارحانہ کاروائی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ تسلط ختم کرانے کے لیے اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی پامالی کے سنگین ترین واقعات کا فوری نوٹس لیں۔
خبر کا کوڈ : 552662
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش