0
Friday 15 Jul 2016 18:16

پاکستان کا جموں وکشمیر میں ہندوستانی مظالم پر یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

پاکستان کا جموں وکشمیر میں ہندوستانی مظالم پر یوم سیاہ منانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے جموں و کشمیر میں ہندوستانی مظالم کے خلاف منگل 19 جولائی کو ملک بھر میں ’’یوم سیاہ‘‘ منانے جبکہ کشمیر کی صورتحال پر مزید مشاورت کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت گورنرہاؤس لاہور میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا اور معصوم کشمیریوں پر ہندوستانی مظالم کی پرزور مذمت کی گئی۔ پورٹس اینڈ شپنگ کے وزیر میر حاصل خان بزنجو نے بتایا کہ کابینہ اجلاس معمول کی نوعیت کا تھا، تاہم اس دوران چند اہم فیصلے کیے گئے۔ انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی تجویز پر کابینہ نے ملک بھر میں منگل 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ 7 لاکھ ہندوستانی فوجی کشمیریوں کی تحریک کو دبا نہیں سکے، کشمیری اپنا حق لے کر رہیں گے۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔ میر حاصل بزنجو کے مطابق اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر مزید مشاورت کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، تاہم اجلاس کی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام پاکستانی سفارت خانے اور قونصل خانے جموں و کمشیر میں ہندستانی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں قراردادیں جمع کروائیں گے، جس میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ برہان وانی دہشت گرد نہیں تھے اور ہندوستان جو کچھ کر رہا ہے، وہ غلط ہے۔ سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ ہندوستانی ہائی کمشنر کو طلب کرکے کشمیر پر پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا جاچکا ہے جبکہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی درندگی کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہانی وانی کی ہندوستانی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے جموں و کشمیر میں مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جبکہ فورسز کی فائرنگ سے اب تک کم سے کم 34 بے گناہ کشمیری ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 552820
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش