0
Sunday 17 Jul 2016 01:30

امریکہ سے فتح اللہ گولن کی حوالگی کا مطالبہ کرینگے، رجب طیب اردوغان

امریکہ سے فتح اللہ گولن کی حوالگی کا مطالبہ کرینگے، رجب طیب اردوغان
اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوغان کا کہنا ہے کہ امریکہ سے فتح اللہ گولن کی حوالگی کا مطالبہ کریں گے، طیب اردوغان نے کل کی بغاوت کا الزام امریکہ میں مقیم خود ساختہ جلا وطن ترک مذہبی رہنما فتح اللہ گولن پر لگایا تھا۔ استنبول میں اپنی رہائش گاہ کے باہر حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوغان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر سے فتح اللہ گولن کو بیدخل کرنے یا ترکی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ ترکی میں فوجی بغاوت فوج نے نہیں بلکہ فوج کے ایک گروپ نے کی۔ لوگوں کی جانب سے باغیوں کو سزائے موت دینے کے مطالبے پر ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان مطالبات پر پارلیمنٹ میں بحث کی جاسکتی ہے۔ ترک صدر طیب اردوغان کا کہنا ہے کہ فوج کے اندر گندے عناصر کو ختم کرنے کا موقع ملا ہے، ہم اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے، بغاوت کے ذمہ داروں کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی، عوام کی خواہش سے بڑھ کر کوئی طاقت نہیں۔

ترکی میں باغی فوجی ٹولے کو پسپا کرنے کے بعد صدر رجب طیب اردوان نے استنبول کے اتا ترک ائر پورٹ پر موجود اپنے ہزاروں حمایتوں سے خطاب کیا، عوام کے محبوب صدر عوام میں گھل مل گئے اور حکومت کا ساتھ دینے پر عوام کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ ترک صدر نے کہا کہ حکومت کنٹرول میں ہے اور یہ بات واضح ہے کہ عوام نے کس کو منتخب کیا ہے، وہ ملک میں ہونے والی کسی بھی بغاوت کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ باغیوں نے دیکھ لیا کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، انہوں نے جس بھرپور طریقے سے حکومت کا ساتھ دیا ہے، اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ترک صدر نے کہا کہ ملک میں قومی سلامتی اور جمہوریت کے خلاف سازش کی گئی، ملکی یک جہتی اور اتحاد کےخلاف بغاوت کی کوشش کی گئی، جسے عوام نے ناکام بنا دیا، پہلے بھی عوام کی خدمت کی، اب بھی عوام کی خدمت جاری رکھیں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق ترک حکومت نے فوجی بغاوت کا الزام فتح اللہ گولن پر عائد کیا ہے، جو امریکی میں پندرہ سالوں سے خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہا ہے۔ بغاوت کچلنے کے بعد ترک صدر کا کہنا تھا کہ باغیوں کو پنسلوانیہ سے ہدایت مل رہی تھیں اور یہ اشارہ تھا فتح اللہ گولن کی جانب ہے، جو گذشتہ پندرہ برس سے امریکہ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ساٹھ سے زائد کتابوں کے مصنف اور خدمت تحریک کے بانی فتح اللہ گولن ماضی میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے سب سے بڑے  اتحادی تھے۔ گولن رواداری کے تو قائل ہیں لیکن اپنے اتحادی کی سیاسی اور سماجی اصلاحات ان سے ہضم نہ ہوسکیں۔ یہی بات اختلافات کا باعث بنی، فتح اللہ گولن پر حکومت کے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلا اور دسمبر 2014ء میں وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ نام انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں بھی شامل کر لیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ ترکی میں ان کے حامیوں کی تعداد چالیس ہزار کے قریب ہے۔
خبر کا کوڈ : 553249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش