0
Sunday 17 Jul 2016 23:02

اہلسنت اور اہل تشیع پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں کمزور کرنیکی کوشش کی جا رہی ہے، علامہ ناصر عباس

اہلسنت اور اہل تشیع پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں کمزور کرنیکی کوشش کی جا رہی ہے، علامہ ناصر عباس
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے ڈی چوک اسلام آباد میں خواتین کی احتجاجی ریلی سے خطاب میں کہا ہے کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی کنیزوں نے آج یہ ثابت کیا ہے کہ دور عصر کی یزیدیت، فرعونیت اور طاغوتی طاقتوں کے لئے وہ میدان کو کبھی خالی نہیں چھوڑیں گی۔ ریاستی اداروں میں موجود تکفیری فکر کے حامل عناصر ملک میں تکفیریت کو رواج دینے میں مصروف ہیں۔ اہل سنت اور اہل تشیع پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں، جنہیں کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ریاستی اداروں اور قوم کے درمیان نفرت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے، تاکہ ملک پر سے لوگوں کا اعتماد ختم ہو۔ پاکستان کو اقتصادی طور پر کھوکھلا کیا جا رہا ہے۔ پورا انفرا سٹرکچر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ پاکستان کے حکمران ہمارے دشمنوں کے ساتھ مل کر ہمیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بے گناہ عزاداروں پر نیشنل ایکشن پلان کے تحت مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کی زمینوں پر زبردستی قبضے کئے جا رہے ہیں۔ پنجاب کی سی ٹی ڈی ملت تشیع کیلئے لشکر جھنگوی بن چکی ہے۔ عزاداری سیدالشہداء ہماری عبادت ہے۔ ہم اس کی راہ میں قطعی طور پر کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 22 جولائی کو پاکستان کی تمام اہم شاہراہیں بلاک کر دی جائیں گی۔ ظالم حکمران یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ بےسکون کرنے والوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیا جائے گا۔ ظالموں کے تعاقب سے ہم دستبردار ہونے والے نہیں ہیں۔ ہمارا بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا۔ یہاں شہداء کے خاندان آکر احتجاج کریں گے۔ 7 اگست کو شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کا اہم پروگرام ڈی چوک پر ہوگا، جس میں ملک بھر سے لوگ شریک ہوں گے۔ اس کے بعد لاہور کی طرف پیدل مارچ کرنے کا لائحہ عمل بھی زیرغور ہے۔
خبر کا کوڈ : 553449
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش