0
Saturday 19 Feb 2011 01:59

بحرین یمن اور لیبیا میں عوام کی فورسز سے جھڑپیں،مصر میں جشن

بحرین یمن اور لیبیا میں عوام کی فورسز سے جھڑپیں،مصر میں جشن
تریپولی:اسلام ٹائمز-لیبیا میں حکومت کیخلاف مظاہروں کے دوران  50 افراد ہلاک ہونے کا دعوی کیا گیا ہے تاہم امریکا میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ 24 افراد مارے گئے ہیں۔ سرکاری طور پر یا آزاد ذرائع سے ان اموات کی تصدیق نہیں کی جاسکی ہے۔ ادھر یمن میں مظاہرین پر فائرنگ سے 4 افراد دم توڑ گئے۔ مشرق وسطیٰ اور افریقا میں اپوزیشن، صدور کی تبدیلی کی لہر تیز کرنیکی کوشش کر رہے ہیں۔ لیبیا کے شہر طبرک میں صدر قذافی کی یادگار مٹا دی گئی ہے۔ اس ملک میں تحریری آئین نہیں ہے اور صدارتی احکامات پر مبنی جو کتاب معمر قذافی نے 1970 میں مکمل کی تھی وہ نشانی سرعام جلا دی گئی۔ مصر اور تیونس میں اس طرز پر حکمراں جماعت کے دفاتر جلائے گئے تھے۔ جلاو گھیراو کرنیوالے مظاہرین کا کہنا ہے کہ 40 برس سے زائد عرصے سے برسر اقتدار صدر قذافی کو جانا ہو گا۔ 
دارلحکومت تریپولی میں سیکڑوں افراد نے صدرقذافی کی حمایت میں بھی ریلی نکالی،سبزچوک میں گاڑیوں کے ہارن بجانے اور جھنڈے لہرانے والے ان افراد کا کہنا تھا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت ہے، اور صدر کے خلاف واویلا بے بنیاد ہے۔ صدر قذافی کے حامی نے کہا کہ شہریوں کو تحفظ حاصل ہے اور لوگوں کو اپنا مذاق اڑوانا نہیں چاہیے۔ شہری اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔ بحرین کے ساتھ یمن میں حکومت کے خلاف مظاہرے آٹھویں روز میں داخل ہو گئے ہیں۔ مگر ملک کا جنوبی اور ساحلی شہر عدن مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کا مرکز بنا۔ جہاں صدر صالح کے ہزاروں مخالفین سڑکوں پر نکل آئے۔ احتجاج کرنیوالوں کا کہنا تھاکہ 32 برس سے برسراقتدار صدر صالح نے یمن کو عرب دنیا کا غریب ترین ملک بنا دیا ہے اور اب انہیں جانا ہو گا۔ شہر تیز اور دارلحکومت صنعا میں بھی حکومت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ صنعا ہی میں صدر صالح کے سیکڑوں حامیوں نے بھی مظاہرہ کیا او رڈنڈا برداران حامیوں کی اپوزیشن کے کارکنوں سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ ایک دوسرے پر پتھروں سے بھی حملے کیے گئے جن میں کئی افراد شدید زخمی ہوئے۔ قبائلی اور مذہبی رہنماوں کے زیر اثر اس ملک کے ایک اہم رہنما نے اتحادی حکومت قائم کر کے چھ ماہ میں انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ مظاہرے اردن میں بھی بڑھ رہے ہیں، جہاں اپوزیشن کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کو توڑ کر نئے انتخابات کرائے جائیں گے۔ دارلحکومت عمان میں کیے گئے مظاہرے میں اخوان المسلمین اور اسلامک محاذ کے رہنماوں کاکہنا تھا کہ نظام شفاف نہ بنا تو رہنماوں کو اقتدار سے علیحدہ کر دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 55415
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش