اسلام ٹائمز۔ عبدالقادر پٹیل نے ضمانت کی منسوخی کے بعد عدالت سے فرار ہونے کے بعد گرفتاری دینے کا فیصلہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے اعلیٰ عہدہ داران کی جانب سے انھیں حمایت اور مدد کا عندیہ نہ ملنے کے بعد کیا۔ تفصلات کے مطابق پیپلز پارٹی کراچی سابق صدر عبدالقادر پٹیل نے عدالت سے فرار کے بعد پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے بعض اعلیٰ عہدیداران سے براہ راست اور اپنے دوستوں کی معرفت رابطے کئے، تاہم وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سمیت کسی نے بھی انھیں مدد کی یقین دہانی نہیں کرائی، جس کے بعد عبدالقادر پٹیل نے خود بوٹ بیسن تھانے میں گرفتاری دے دی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردوں کی معاونت اور علاج و معالجے سے متعلق کیس میں عبدالقادر پٹیل کی جانب سے ضمانت کی درخواست میں توسیع کی اپیل مسترد کر دی تھی، تاہم وہ عدالت سے فرار ہو گئے تھے، تاہم بعد ازاں انھوں نے خود پولیسس کو گرفتاری دے دی تھی۔