0
Thursday 21 Jul 2016 10:31

پشاور ہائی کورٹ، آرمی چیف کے حکم کی تعمیل میں بڑی رکاوٹ کھڑی ہوگئی‎

پشاور ہائی کورٹ، آرمی چیف کے حکم کی تعمیل میں بڑی رکاوٹ کھڑی ہوگئی‎
اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ دہشت گردوں کو سزائے موت کے حوالے سے آرمی چیف کے احکامات کو معطل کرتے ہوئے 3 ملزمان کی پھانسی پر عملدرآمد روک دیا اور اس سلسلے میں وزارت داخلہ و دفاع سے جواب طلب کرتے ہوئے 26 جولائی تک جواب مانگ لیا۔ عدالت عالیہ کے جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس وقار احمد سیٹھ پر مشتمل دو رکنی بنچ سے یہ احکامات ایڈووکیٹ عارف جان کی وساطت سے دائر سزا یافتہ عزیز الرحمن کے والد عبدالجلال ایاز خان کے والد محمدی جان اور ایڈووکیٹ غلام محی الدین کی وساطت سے سزا یافتہ محمد طیب کے والد امیر زادہ کی جانب سے دائر اپیلوں کی سماعت کی الرحمن کو سکیورٹی فورسز نے سال 2010ء میں شکردرہ کوہاٹ میں اسکے گھر سے اٹھایا تھا۔ 14 جولائی 2016ء کو ملٹر کورٹ سے سزا ملنے کے بعد آرمی چیف نے انکی سزا کی توثیق کر دی تھی۔ ملزم عزیز الرحمن اور محمد طیب کیخلاف سکیورٹی فورسز پر حملوں سمیت تین جرائم جبکہ ملزم محمد ایاز کو دو جرائم میں چارج کیا گیا ہے۔ ملزمان کے والدین نے انکی سزاﺅں کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی، جس پر منگل کے روز سماعت کرتے ہوئے فاضل دو رکنی بنچ نے ملٹری کورٹس کی سزائے موت کے فیصلے اور آرمی چیف کی اس فیصلے کی توثیق کو معطل کرتے ہوئے انکی سزا پر عملدرآمد روکنے کے احکامات جاری کئے۔
خبر کا کوڈ : 554373
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش