0
Saturday 23 Jul 2016 18:36
داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

کابل، ہزارہ برادری کے احتجاجی مظاہرے میں خودکش حملے، 61 افراد جاں بحق، 200 سے زائد زخمی

کابل، ہزارہ برادری کے احتجاجی مظاہرے میں خودکش حملے، 61 افراد جاں بحق، 200 سے زائد زخمی
اسلام ٹائمز۔ افغان دارالحکومت کابل میں ہزارہ برادری کے احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں پر دو خودکش حملوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 61 ہوگئی، واقعے میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، تیسرے حملہ آور کی خودکش جیکٹ پھٹ نہ سکی، جسے سکیورٹی اہلکاروں نے ہلاک کر دیا۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک ساتھ دو خودکش حملے اس وقت ہوئے، جب ہزارہ برادری کے سینکڑوں مظاہرین ٹرانسمیشن لائن منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ تین خودکش حملہ آور احتجاجی مظاہرے میں موجود تھے، ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا، دوسرے خودکش حملہ آور کی جیکٹ پھٹ نہ سکی اور ایک خودکش حملہ آور افغان سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مارا گیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے برقع پہنا ہوا تھا، افغان صدر اشرف غنی نے کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے شہریوں کے اجتماع کو نشانہ بنایا، دھماکے کا شکار ہونے والوں میں سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ وریراعظم نواز شریف نے بھی کابل میں ہونے والوں دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست رہا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق افغان دارالحکومت کابل خون میں نہا گیا۔ ہزارہ برادری ترکمانستان سے افغانستان آنیوالی بجلی کی لائن اپنے اکثریتی صوبے سے گزارنے کیلئے مظاہرہ کر رہی تھی کہ اسی دوران 2 خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھوئیں کے بادل چھٹے تو ہر جانب چیخ و پکار مچی تھی۔ لاشیں بکھری پڑے تھیں، زخمی مدد کیلئے پکار رہے تھے۔ افغان صدر اور وزیر اعظم نے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ پاکستان سمیت پوری مسلم امہ اور عالمی رہنماوں نے جاں بحق افراد کے خاندانوں سے اظہار افسوس کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 554907
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش