0
Monday 25 Jul 2016 22:08

ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں کسی بھی دوسرے ملک کو اظہار رائے کا حق نہیں، جنرل حسین دہقان

ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں کسی بھی دوسرے ملک کو اظہار رائے کا حق نہیں، جنرل حسین دہقان
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر دفاع جنرل حسین دہقان نے کہا ہے کہ کسی بھی دوسرے ملک کو ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں رائے دینے کا حق حاصل نہیں ہے۔ ایرانی وزیر دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کے میزائل پروگرام کا امریکہ سمیت کسی بھی دوسرے ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے دوٹوک لفظوں میں کہا کہ کسی بھی ملک کو ایران کے میزائل پروگرام کے بارے فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ایران کے شمال مغربی شہر ہمدان کے ایک روزہ دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل حسین دہقان کا کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام اور قرارداد نمبر "بائیس اکتیس" کو بعض ممالک نے اپنے ظاہری اقدامات کا معیار بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے اور قرارداد نمبر "بائیس اکتیس" میں ایسی کوئی بات طے نہیں پائی ہے کہ جسے بنیاد بناکر ایران کے دفاعی پروگرام کو روکا جاسکے۔

جنرل حسین دہقان کا کہنا تھا کہ ایران کے میزائل پروگرام کے بارے جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، اس کا بنیادی مقصد صدارتی انتخابات کے قریب آنے کے موقع پر امریکی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے۔ ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے ایران کے خلاف کئے جانے والے پروپیگنڈے کی ایک بڑی وجہ سعودی عرب سمیت علاقے کے دیگر رجعت پسند عرب ملکوں کو راضی رکھنا ہے۔ جنرل حسین دہقان نے کہا پوری دنیا اچھی طرح سے یہ بات جانتی ہے کہ ایرانی عوام اپنے مفادات کو پیش نظر رکھ کر اقدامات انجام دیتے ہیں، چاہے اس کے لئے انہیں اس کی بھاری قیمت ہی کیوں نہ چکانی پڑے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا اسلامی نظام ہے جو قومی دفاع اور ملکی سلامتی کے لئے ضروری دفاعی اقدامات کا تعین کرتا ہے، لہذا ممکنہ خطرات کے مقابلے میں اپنے دفاع کے لئے جس چیز کو ضروری سمجھیں گے، اسے حاصل کرکے ہی دم لیں گے۔
خبر کا کوڈ : 555403
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش