0
Tuesday 26 Jul 2016 10:17

آرمی چیف یا سیاستدان؟ پولیس نے بنوں میں ریفرنڈم ناکام بنا دیا

آرمی چیف یا سیاستدان؟ پولیس نے بنوں میں ریفرنڈم ناکام بنا دیا
اسلام ٹائمز۔ پولیس نے صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر بنوں میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور دیگر سیاستدانوں کے حوالے سے ریفرنڈم کی کوشش ناکام بناتے ہوئے مقامی تنظیم کے رہنما محمد اسلم کو گرفتار کرلیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) قاسم علی خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بنوں پریس کلب کے باہر مذکورہ ریفرنڈم سے متعلق اطلاعات موصول ہونے پر پولیس نے مقامی تنظیم کے بانی محمد اسلم کو گرفتار کیا۔ ڈی پی او کے مطابق پولیس نے تفتیش کا آغاز کردیا، ابتدائی طور پر ملزم محمد اسلم نے بتایا کہ اس ریفرنڈم کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور ایک مخلص قیادت کا انتخاب تھا، جو ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے۔ انہوں نے بتایا کہ محمد اسلم سے ایک بیلٹ باکس اور 200 بیلٹ پیپرز بھی برآمد کیے گئے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی شوکت یوسفزئی نے اس ریفرنڈم کو ریاست کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے باقاعدہ انکوائری ہونی چاہیے۔ شوکت یوسفزئی نے بروقت ایکشن نہ لینے پر پولیس پر بھی شدید تنقید کی۔ واضح رہے کہ یہ ریفرنڈم ایک مقامی تنظیم کی جانب سے منقعد کیا گیا، جس میں لوگوں سے پوچھا گیا کہ مستحکم پاکستان کے لیے وہ آرمی چیف یا سیاستدانوں میں سے کس کو پاکستان کی سربراہی کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ مذکورہ ریفرنڈم کا آغاز صبح 9 بجے ہوا اور درجنوں لوگوں نے اس حوالے سے اپنا ووٹ بھی کاسٹ کیا، تاہم شام تک ریفرنڈم جاری ہی تھا کہ بنوں پولیس پریس کلب کے باہر پہنچ گئی اور اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ یاد رہے کہ ایک غیر معروف سیاسی تنظیم موو آن پاکستان کی جانب سے بھی حال ہی میں ملک کے بڑے شہروں میں آرمی چیف کی حمایت میں بینرز لگائے گئے تھے، جن میں تحریر کیا گیا تھا کہ جانے کی باتیں ہوئیں پرانی خدا کے لیے اب آجاؤ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق موو آن پاکستان نے آرمی چیف سے مارشل لاء نافذ کرنے اور ملک میں ٹیکنو کریٹس کی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سے قبل رواں سال جنوری میں بھی مذکورہ تنظیم کی جانب سے ملک کے بڑے شہروں کی معروف شاہراہوں پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصویر والے بینرز لگائے گئے تھے، جن پر لکھا گیا تھا کہ جانے کی باتیں جانے دو، جبکہ اس مہم کا مقصد جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع بیان کی گئی تھی، کیونکہ اس وقت آرمی چیف کی جانب سے ملازمت میں توسیع نہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ دوسری جانب پاک فوج نے مختلف شہروں میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں لگے بینرز سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ آرمی چیف کے تصویر والے بینرز کا فوج یا اس سے منسلک کسی ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے بھی اس حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شریف سے وضاحت طلب کی تھی۔ موو آن پاکستان نامی جماعت کے صدر محمد کامران کو بعدازاں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 555437
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش