0
Wednesday 27 Jul 2016 19:49

کشمیری مسلمان مشکل ترین حالات میں پاکستان کا پرچم اٹھائے ہوئے ہیں، میاں سہیل احمد

کشمیری مسلمان مشکل ترین حالات میں پاکستان کا پرچم اٹھائے ہوئے ہیں، میاں سہیل احمد
اسلام ٹائمز۔ جماعت الدعوة ملتان کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ انڈیا کی آٹھ لاکھ فوج کشمیر میں بدترین دہشت گردی کا ارتکاب کر رہی ہے۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد پچاس سے زائد افراد شہید پانچ ہزار سے زائد زخمی کر دیے گئے۔ سینکڑوں افراد کی بینائی چلی گئی۔ بھارتی فوج کی جانب سے ہسپتالوں میں گھس کر زخمیوں کو گولیاں ماری گئیں۔ ایسی بربریت کی تاریخ دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ کشمیری مسلمان مشکل ترین حالات میں پاکستان کا پرچم اٹھائے ہوئے ہیں۔ ان حالات میں پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیریوں کی ہر ممکن مدد کا فریضہ سرانجام دے۔ ان خیالات کا اظہار مسئول جماعت الدعوة ضلع ملتان میاں سہیل احمد، عبدالحلیم خان، مفتی زبیر احمد، عبدالرحمان سیاف، سلمان خان و دیگر نے مرکز ابن باز رشید آباد میں مرکزی رہنمائوں کے ہونے والے اجلاس میں کیا۔ میاں سہیل احمد کا کہنا تھا کہ جب میڈیا مظلوموں کی مدد کیلئے کمر بستہ ہو جائے گا تو حکومت بھی ان کی مدد پر مجبور ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کو شہید کیا گیا اور لاکھوں لوگوں نے اس کے جنازہ میں شرکت کی تو بھارتی فورسز نے کشمیریوں کے فیس بک اکائونٹ اور پاکستانی چینل وہاں دکھانے کا سلسلہ بند کر دیا۔ اخبارات کی اشاعت پر پابندی لگا دی گئی تاکہ ان کی آواز کہیں نہ پہنچ سکے۔ ایسی صورتحال میں پاکستان کو جو کچھ کرنا چاہیے وہ نہیں ہو رہا۔ اگر ہندوستانی میڈیا مظلوم کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچنے سے روک رہا ہے تو پاکستانی میڈیا کو بھی اسے انسانی مسئلہ سمجھتے ہوئے سب مسائل پر ترجیح دینی چاہیے۔ جب اس سلسلہ میں تحریکی سطح پر کام ہو گا تو اسلام آباد میں بھی تحرک دکھائی دے گا۔ ہمارے سفارت خانے اور خارجہ ڈیسک بھی یقینا اپنا کردار ادا کرے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا نے اپنے ظلم، قتل اور دہشت گردی کو چھپانے کیلئے یہ حکمت عملی اختیار کر رکھی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا جائے۔ تحریک آزادی کشمیر کو نقصانات سے دوچار کرنے کیلئے گڑے مردے اکھاڑ کر پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں ہمارا فرض ہے کہ ہم اصل حقائق دنیا کے سامنے پیش کریں۔
خبر کا کوڈ : 555853
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش