0
Friday 29 Jul 2016 22:30
کشمیر، یمن اور بحرین سمیت دنیا بھر کے مظلوموں کیساتھ ہیں

وفاقی وزیر داخلہ سے مذاکرات کامیابی کیطرف جا رہے ہیں، عملدرآمد ہوتے ہی احتجاجی کیمپ ختم کر دونگا، علامہ ناصر عباس

وفاقی وزیر داخلہ سے مذاکرات کامیابی کیطرف جا رہے ہیں، عملدرآمد ہوتے ہی احتجاجی کیمپ ختم کر دونگا، علامہ ناصر عباس
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی کے جو واقعات اس وقت رونما ہو رہے ہیں، ان کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ عالم اسلام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ تہذیب یافتہ ہونے کے دعویدار ممالک مسلمانوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ کشمیر، یمن، لیبیا اور عراق سمیت دیگر ریاستوں میں مسلمان سنگین ترین صورتحال سے دوچار ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کے ساتھ بھارتی فوج کا سلوک درندوں سے بھی بدتر ہے۔ بھارتی حکومت کا کشمیریوں سے خود ارادیت چھیننا عالمی قوانین سے انحراف ہے۔ اسی طرح یمن میں جاری قتل عام پر عالم اسلام کی خاموشی حیران کن اور تشویشناک ہے۔ بحرین میں جمہوریت پسند جماعتوں پر غیر منصفانہ پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں، تاکہ حکمران من پسند طریقے سے حکومت قائم رکھ سکیں۔ صدیوں سے مقیم افراد سے ان کی شہریت چھینی جا رہی ہے۔ ایک اسلامی ریاست میں نماز جمعہ پر پابندی لگائی جانا عالم اسلام کے نام نہاد ٹھیکیداروں کے منہ پر طمانچہ ہے۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ مذہبی آزادی ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔ کوئی بھی قانون کسی کو مسجد، چرچ یا مندر جانے سے نہیں روک سکتا۔ ریاست کی طرف سے انتقامی کارروائیوں کا اس سے بڑھ کر کیا ثبوت ہوگا کہ ممتاز مذہیبی رہنما علامہ عیسٰی قاسم سے ان کی شہریت چھین لی گئی اور خمس و زکوۃ کو منی لانڈرنگ کا نام دے دیا گیا۔ یمن سے کشمیر تک ہر جگہ مسلمان مظالم و بربریت کا شکار ہیں، لیکن عالمی ضمیر مکمل طور پر بے سدھ پڑا ہے۔ اسرائیلی غاصب و ظالم حکومت ہے، جس نے ہزاروں بےگناہ فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ آج آل سعود اپنے اعلٰی سطح وفد ان کے پاس بھیج رہا ہے، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔ عرب ممالک میں عرب مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے لیکن عرب لیگ بھیگی بلی بنی بیٹھی ہے۔ اس کی خاموشی عالم اسلام کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔ ہم بحرین سمیت دنیا بھر کے ان تمام مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، جو حکومتی مظالم اور بربریت کا شکار ہیں۔

بھوک ہڑتالی کیمپ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ان کے مذاکرات حوصلہ افزا ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ہماری بات چیت جاری ہے۔ جیسے ہی ہمارے مطالبات پر عمل درآمد ہوگا، ہم یہاں سے اٹھ کر چلے جائیں گے۔ خیبر پختونخوا کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وہاں ہمارے بیشتر مطالبات پر عمل درآمد ہوچکا ہے۔ پارا چنار، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ اور شاہ خیل کے حوالے سے مثبت پیش رفت ہوئی ہے، تاہم کے پی کے صوبائی حکومت کی تساہل پسندی ہمارے لئے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ مجرمان کے خلاف مقدمات کی پیروی میں حکومت کی طرف سے عدم دلچسپی انصاف کے حصول کی راہ میں رکاوٹ ہے جسے دور کیا جانا چاہیے۔ اس طرح خیبر پختونخوا میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں مسلسل پیش و پس ہمارے لئے شکوک و شبہات کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پنجاب میں بھی ان کے مطالبات پر جلد ہی عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ علامہ ناصر عباس نے میڈیا کو بتایا کہ 7 اگست کو اسلام آباد میں تحفظ پاکستان کانفرنس کا انعقاد ہوگا، جس میں ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 556333
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش