0
Saturday 30 Jul 2016 00:06

کشمیریوں کی قربانیوں نے آزادی کی جدوجہد میں ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے، آل پارٹیز کشمیر کانفرنس

کشمیریوں کی قربانیوں نے آزادی کی جدوجہد میں ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے، آل پارٹیز کشمیر کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ آل پاکستان کشمیر کانفرنس سے خطاب میں مقررین نے کہا ہے کہ کشمیر کشمیریوں کا نہیں بلکہ پاکستان کے بیس کروڑ عوام کا مسئلہ ہے۔ کشمیر کے بارے میں ایک ریاستی پالیسی بنائی جائے، جو کسی بہار اور خزاں کی پابندی سے آزاد اور خواہ کسی بھی پارٹی کی حکومت ہو، وہ اُس ریاستی پالیسی پر عمل درآمد کی پابند ہو۔ کشمیریوں کا ہم پر احسان ہے کہ وہ آٹھ لاکھ بھارتی قابض فوج کے جبر و تشدد کے خلاف گذشتہ 69 سالوں سے سینہ سپر ہیں۔ مقبوضہ کشمیر دنیا کا وہ واحد خطہ ہے جہاں ہر آٹھ کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی مسلط ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کی کارروائیاں انتہاء پر ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام میں بھارتی جابرانہ قبضے کے خلاف بیداری کی تازہ لہر میں 60 سے زائد کشمیر شہید، 250 مرد و خواتین و بچے پیلٹ گن کے ذریعے شدید زخمی ہوکر بینائی کھو چکے ہیں۔ 10 ہزار کشمیریوں کو ظالمانہ اذیت اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ برہان مظفر وانی کی شہادت نے پوری وادی میں بیداری کی ایک نئی لہر پیدا کر دی ہے۔ پوری وادی بھارتی تسلط کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ اس کے باوجود نہ سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا گیا اور نہ ہی او آئی سی کا اجلاس۔ کشمیری 14 اگست کو یوم آزادی اور 15 اگست کو یومِ سیاہ مناتے ہیں۔ کشمیری شہداء کے جسم پاکستانی پرچم میں لپٹے ہوتے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ کشمیری ماوں بہنوں نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے دیئے گئے کھانے پینے کی اشیاء اُن کے منہ پر دے ماریں۔ ہم نے وزیراعظم نواز شریف سے درخواست کی کہ وہ کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس بلالیں، وہ نہیں بلاسکے، اس لئے ہم نے آپ کو زحمت دی۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ انڈیا کے ساتھ آلو پیاز کی تجارت بے معنی ہے، جب تک مسئلہ کشمیر کو سرفہرست نہیں رکھا جاتا، مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے مذاکرات بے معنی ہیں۔ کشمیر کے بغیر مذاکرات عوام سے دھوکہ ہیں۔ انڈیا نے ہم پر تین جنگیں مسلط کیں۔ مودی نے خود اعتراف کیا کہ انہوں نے مشرقی پاکستان توڑنے میں حصہ لیا۔ پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کشمیر کے ایجنڈے پر پوری قومی قیادت کو متحد کرے۔ کشمیر کے ایجنڈے پر ایک بین الاقوامی کانفرنس بلائے، دیگر ممالک میں زبردست سفارتی مہم کا آغاز کرکے وہاں سفارتی وفود بھیجے اور او آئی سی اور سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس بلانے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو جان لینا چاہیے کہ وہ جبراً کشمیریوں کو غلام نہیں بنا سکتا۔ قائد اعظم علیہ الرحمہ نے بجا ارشاد فرمایا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور تکمیلِ پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ بین الاقوامی ادارے اور ممالک کشمیر میں جاری ظلم و جبر پر خاموش تماشائی بننے کے بجائے اُس کا نوٹس لے اور بھارتی قابض فوجیوں کو اس بات پر مجبور کرے کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے استصوابِ رائے کے حق کو تسلیم کرے۔ عالمی برادری کو اب کشمیر پر دوہرا معیار ترک کرنا ہوگا۔ کشمیریوں کا حق خود ارادیت اور آزادی ان کا بنیادی حق ہے، جو انہیں ملنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں محترم راجہ ظفر الحق کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے حکومتی جماعت کا سربراہ ہونے کے باوجود کشمیر پر نہایت واضح اور جراتمندانہ گفتگو کی۔ انہوں نے تمام شرکاء بالخصوص ملک کے دور دراز علاقوں اور مقبوضہ کشمیر سے تشریف لائے ہوئے قائدین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ کشمیریوں کا یہ اعلان ہے کہ نہ انڈیا کیساتھ ہمارا قبلہ ایک ہے، نہ ان کے ساتھ ہمارا کلچر ایک ہے، نہ اُن کے ساتھ ہمارا مقصد ایک ہے۔ وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں، اور ہم بھی یہ کہتے ہیں کہ آپ پاکستانی ہیں اور ہم سب پاکستانی آپ کے ساتھ ہیں۔ ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں اُن تمام کشمیری مجاہدین کو جنہوں نے اپنے خون سے آزادی کشمیر کی شمع کو روشن رکھا ہے۔ ان شاء اللہ اُن کا خون جلد رنگ لائے گا اور کشمیر آزاد ہوکر رہے گا۔ ہم حکومت پاکستان پر بھی زور دیتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایک متفقہ پالیسی بنانے کے لئے ملک بھر کی قومی قیادت کو اکٹھا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور ایک ایسی متفقہ پالیسی تشکیل دے جو حکومتوں کے آنے جانے سے تبدیل نہ ہو بلکہ وہ ریاست کا ایک مستقل اصول ہو۔ حکومت اس کے لئے ایک لائحہ عمل کا اعلان کرے۔
خبر کا کوڈ : 556351
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش