0
Monday 8 Aug 2016 10:30

کوئٹہ میں دہشتگردی، سول ہسپتال میں دھماکے سے وکلاء سمیت 70 افراد جاں بحق، 40 سے زائد زخمی

سول ہسپتال میں وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی، وکلا بلال کاسی کے قتل کیخلاف احتجاج کر رہے تھے
کوئٹہ میں دہشتگردی، سول ہسپتال میں دھماکے سے وکلاء سمیت 70 افراد جاں بحق، 40 سے زائد زخمی
اسلام ٹائمز۔ دہشت گردی کے پے در پے واقعات سہنے والا کوئٹہ ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا۔ پہلے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی، وکلاء میت لینے اسپتال پہنچے تو خودکش دھماکہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 70 افراد جاں اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سول اسپتال کوئٹہ کا دورہ کیا اور دھماکے میں ہونے والے زخمیوں کی عیادت کی۔ وزیراعلٰی بلوچستان ثناء اللہ زہری کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی میں را ملوث ہے، دہشت گرد آسان ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں، ان کے سامنے نہیں جھکیں گے، وہ جہاں بھی ہوں گے، انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ کوئٹہ کے سول اسپتال کے شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر دھماکے اور فائرنگ میں جاں بحق ہونے والوں میں وکلا کی تعداد زیادہ ہے۔ شہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ افسوناک واقعات کے بعد پولیس کی نفری سول اسپتال طلب کر لی گئی۔

پیر کی صبح منو جان روڈ پر بلوچستان بار کے صدر بلال انور کاسی کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی طرف سے فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے۔ بلال انور کاسی کی میت سول اسپتال پہنچائی گئی تو وہاں ایک بار پھر دہشت گردوں نے اپنا وار کیا۔ اسپتال کے شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر جہاں وکیلوں کی بڑی تعداد جمع تھی، ایک زوردار دھماکہ ہوا، دھماکے کے بعد فائرنگ بھی ہوئی۔ دھماکے میں تقریباً آٹھ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا اور بال بیئرنگ بھی استعمال کئے گئے۔ دھماکے کے نتیجے میں 70 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں بلوچستان بار کے سابق صدر باز محمد کاکڑ سمیت بڑی تعداد میں وکلا، آج ٹی وی اور ڈان نیوز کے کیمرا مین بھی شامل ہیں۔ دھماکے سے اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ لوگ اپنی جان بچانے کے لئے بھاگتے نظر آئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد دی گئی اور شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا۔ اسپتال کے باہر رقت آمیز مناظر ہیں، لوگ اپنے پیاروں کو تلاش کرتے رہے۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ کے سول اسپتال پہنچ گئے اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض اور سینیئر فوجی حکام ہمراہ سول اسپتال کا دورہ کیا اور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ آرمی چیف کو واقعے پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔ وزیراعظم نوازشریف بھی کوئٹہ کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کوئٹہ خودکش حملے کے زخمیوں کی عیادت کریں گے۔ صوبہ بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ ایک عرصے سے امن دشمنوں کے نشانے پر ہے، کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد دہشت گرد حملوں میں جان گنوا چکی ہے۔ ڈاکٹرز، صحافیوں، اساتذہ سمیت شہر کی سول سوسائٹی کی بڑی تعداد دہشت گردی کا شکار ہوچکی ہے لیکن اس بار شہر میں دہشت گردی کی تازہ لہر میں دہشت گردوں نے کوئٹہ کی وکلاء برادری کو نشانہ بنایا۔

وزیراعلٰی بلوچستان کہتے ہیں دھماکے میں ملوث افراد کو نہیں چھوڑا جائے گا، دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گرد اپنا وجود ثابت کرنے کیلئے ایسی کارروائیاں کر رہے ہیں، صوبائی حکومت نے تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا، سپریم کورٹ بار نے بھی ملک بھر میں سوگ کا اعلان کیا ہے۔ سانحہ کوئٹہ کے خلاف ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں وکلاء نے عدالتی امور کا بائیکاٹ کر دیا جبکہ کل وکلا یوم سوگ منائیں گے۔ پاکستان بار کونسل کا 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا، سوگ کا اعلان ممبر پاکستان بار کونسل چودھری اشتیاق احمد خان نے کیا۔ ادھر چمن میں کوئٹہ بم دھماکے کے سوگ میں شہر بھر میں دکانیں مارکیٹ اور بازار بند ہوگئے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی اپیل پر شہر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 558819
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش