0
Monday 8 Aug 2016 20:01

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ریاست پاکستان کے پاس کوئی جامع پالیسی موجود نہیں، علامہ ناظر تقوی

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ریاست پاکستان کے پاس کوئی جامع پالیسی موجود نہیں، علامہ ناظر تقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے سول اسپتال کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس واقعے میں ستر سے زائد شہید ہونے والے تمام شہداء کے خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں دہشتگردوں کی منظم کارروائی نے سکیورٹی فورسز کے اداروں کا پول کھول دیا ہے، گذشتہ کئی سالوں سے پاکستان دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک کئی ہزار بے گناہ اس دہشتگردی کا نشانہ بن چکے ہیں، لیکن حکومت اور ریاستی ادارے تاحال اس دہشتگردی کو روکنے میں ناکام نظر آتے ہیں، اور دہشتگرد عناصر وقفے وقفے سے اپنے اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور بعد میں حکومت اور سکیورٹی فورسز کے ادارے لکیر پیٹنے کے سوا کچھ نہیں کرتے اور یہ کھیل گذشتہ کئی سالوں سے پاکستان میں کھیلا جا رہا ہے۔

علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان پر کئی سوالات اُٹھاتے ہیں کہ اتنے وسیع آپریشن کے باوجود دہشتگردوں کی کارروائی افسوس ناک عمل ہے، عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، کب تک عوام اپنے پیاروں کے جنازے اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ریاست پاکستان کے پاس کوئی جامع پالیسی موجود نہیں ہے، کوئی ہے جو عوام کو یہ حقائق بتائے کہ دہشتگردوں کا اتنا منظم نیٹ ورک کس کی پشت پناہی پر چل رہا ہے اور اتنا وسیع سرمایہ دہشتگردی پر استعمال ہونے کیلئے کہاں سے آتا ہے، یہ وہ سوالات ہیں کہ جن کے جوابات ریاست پاکستان کو دینے ہونگے کہ ریاست میں ریاست کس نے بنائی۔ صوبائی صدر نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن صرف کراچی میں نہیں، بلکہ پورے ملک میں بلاتفریق کیا جائے، کیونکہ دہشتگرد کسی ایک علاقے یا صوبے سے نہیں، بلکہ یہ ناسور پورے ملک کے گوش و کنار میں پھیلا ہوا ہے، مدارس کی رجسٹریشن اور اُن کیلئے بنائے جانے والے قانون سے دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہوگا۔

صوبائی صدر نے کہا کہ جب تک دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کو سزائے موت نہیں دی جائے گی، اُس وقت تک پاکستان ایسی صورتحال سے دوچار رہے گا۔ علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ اگر سانحہ علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والے دھماکوں میں ملوث دہشتگردوں کو سزائے موت دے دی جاتی، تو آج یہ دلخراش واقعہ ہرگز پیش نہیں آتا، ہم حکومت کو متوجہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام نزدیک ہے، ہزاروں کی تعداد میں زائرین کوئٹہ کے راستے ایران و کربلا کا سفر کرتے ہیں، جن کی سکیورٹی اور سہولت کیلئے حکومت بلوچستان نے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا ہے، اگر زائرین کے ساتھ کوئی بھی حادثہ پیش آیا، تو اس کی ذمہ داری وفاقی اور صوبائی وزیر داخلہ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ شیعہ علماء کونسل سندھ کی جانب سے سانحہ کوئٹہ اور زائرین کو سہولیات نہ دینے کے خلاف بروز جمعہ 12 اگست سندھ بھر کی جامع مساجد کے باہر پُرامن احتجاجی مظاہرے منعقد کئے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 558990
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش