0
Monday 8 Aug 2016 21:18

طالبان کا پاکستانی عملے کے بدلے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ

طالبان کا پاکستانی عملے کے بدلے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ کابل میں افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے طالبان نے صوبہ لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے مغویوں کے بدلے اپنے بعض قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب پاکستان نے عملے کی بازیابی کیلئے علما کے توسط سے طالبان سے پس پردہ رابطے شروع کردئیے ہیں۔ افغان طالبان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد طالبان دو گروپوں میں تقسیم ہو گئے ہیں، طالبان ملٹری کونسل کے سربراہ ملا صدر ابراہیم نے سپریم لیڈر ملا ہیبت اﷲ کو خط لکھا ہے، جس میں یرغمال بنائے گئے پاکستانیوں اور ایک روسی شہری کے بدلے طالبان قیدیوں ملا برادر، ملا عبد الصمد اور ملا دائود کی رہائی کا مطالبہ کرنے کا کہا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا صدر نے دیگر قیدیوں کے علاوہ ملا برادر، قندھار کے کمانڈر ملا عبدالصمد اور قاری احمد اﷲ کے زخمی ہونے والے بھائی ملا داؤد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستانی حکام نے افغانستان میں یرغمال ہیلی کاپٹر کے عملہ کی بحفاظت واپسی کیلئے علماکے توسط سے طالبان سے پس پردہ رابطوں کا آغاز کردیا ہے۔ اہم ترین حکومتی ذرائع کے مطابق کوشش کی جا رہی ہے، کسی فوجی آپریشن کے بغیر طالبان کی تحویل میں موجود عملہ کی مذاکرات کے ذریعے بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے، اس سلسلہ میں افغان طالبان کی قیادت سے بھی رابطے کی کوشش کی جا رہی ہے اور انہیں طالبان سے رابطہ رکھنے والے علما کے توسط سے پیغام بھیجا جا رہا ہے۔ افغان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ صوبہ لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کو افغان فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ افغان وزارت دفاع کے نائب ترجمان محمد رضمانش کا کہنا ہے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
خبر کا کوڈ : 559005
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش