0
Tuesday 9 Aug 2016 20:17
حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے مسلم ممالک پر مشتمل خصوصی فورس تشکیل دینے کا مطالبہ

نام بدل کر کام کرنیوالی کالعدم جماعتوں پر مکمل پابندی لگائی جائے، کل جماعتی کانفرنس

نام بدل کر کام کرنیوالی کالعدم جماعتوں پر مکمل پابندی لگائی جائے، کل جماعتی کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام اہلسنت کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کی تحفظ حرمین و کشمیر کل جماعتی (اہلسنت) کانفرنس ڈاکٹر سرفراز نعیمی انسٹی ٹیوٹ جامعہ نعیمیہ لاہور میں منعقد ہوئی۔ کل جماعتی کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ حرمین شریفین پوری امت مسلمہ کا مشترکہ اثاثہ ہیں، ان کا تحفظ مسلم امہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے لہٰذا تحفظ حرمین کیلئے مسلم امہ کے ممالک پر مشتمل بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دی جائے، حج و عمرہ پالیسی اور انتظامات کیلئے مسلم ممالک کے تمام مکاتب فکر پر مشتمل بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دی جائے، سعودی گورنمنٹ اور آل سعود ازواج مطہرات، صحابہ کرام اور اہلبیت اطہارؑ کے مکہ اور مدینہ میں مزارات کے انہدام اور آثار کے مٹائے جانے پر مسلم امہ سے معافی مانگیں، ان شخصیات کے آثار کو مسلم امہ کا اجتماعی ورثہ قرار دے کر ان کی حفاظت یقینی بنائی جائے، دہشتگردی کے مکمل خاتمہ کیلئے دہشتگردوں کی نرسریاں، سہولت کار اور ایسی فکر کو پروان چڑھانے والے ذرائع کا مکمل سدباب کیا جائے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں دہشتگردی کا شکار ہونیوالے خاندانوں کی مکمل کفالت کیلئے مستقل نظام وضع کرے۔

کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیراعظم پاکستان مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو واضح انداز میں خود بیان کریں اسی طرح وزیر اعظم بھارتی دہشتگردی اور جارحیت کی کھلے الفاظ میں خود مذمت کریں، مختلف عدالتوں سے سزا پانیوالے دہشتگردوں کو چوکوں میں سر عام پھانسی دی جائے تاکہ معاشرے میں اس حوالے سے عبرت ظاہر ہو، کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کو اس کے عہدے سے فوراً برطرف کیا جائے اور اس ذمہ داری کیلئے کسی اہل شخص کا انتخاب کیا جائے، بھارتی حکومت سے سفارتی تعلقات فوراً منقطع کئے جائے اور بھارتی سفیر کو ملک بدر کیا جائے، سانحہ کوئٹہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، بچوں کے اغواء کی وارداتیں روکنے کیلئے حکومتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، کالعدم تنظیموں کو جہاد کے نام پر چندہ اکٹھا کرنے سے روکا جائے۔

کل جماعتی کانفرنس میں تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدرعلامہ رضائے مصطفی نقشبندی،سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر قاری محمد زوار بہادر، جمعیت علمائے پاکستان (نورانی)کے صوبائی صدر علامہ محمد طاہر تبسم، پاکستان سنی تحریک کے صوبائی قائد شاداب رضا نقشبندی، مولانا منیر احمد یوسفی، ادارہ دار الاخلاص کے ناظم اعلی علامہ شہزاد مجددی، مولانا نعیم جاوید نوری، سید واجد شاہ گیلانی، علامہ ذوالفقار مصطفی ہاشمی، صاحبزادہ معاذالمصطفیٰ، مولانا طاہر شہزاد سیالوی، صاحبزادہ بشیر احمد یوسفی، قاری شفیق اللہ، علامہ اصغر نورانی، پیر سید شہباز احمد سیفی، پروفیسر لیاقت علی صدیقی، ضیاء الحق نقشبندی، مفتی عمران سجاد حنفی، مفتی محمد حسیب قادری، حافظ نصیر احمد نورانی، مفتی بلال فاروق نعیمی، صاحبزادہ محمد حفیظ اظہر و دیگر 30 سے زائد سنی جماعتوں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

کل جماعتی کانفرنس کا اعلامیہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے پڑھا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہاکہ تحفظ حرمین شریفین کیلئے مذہبی امور کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کی منظور خوش آئند ہے اس کیساتھ حکومت افواج پاکستان کی خدمات سوپنے کیلئے پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے نیز عامۃ الناس سے بھی رائے شماری کروائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجوں کی طرف سے کی جانیوالی ظلم وستم کی داستان بند کروائی جائے، اسلامی ممالک ایک ایک کے شکار کرنے کی جو بین الاقوامی سازش کی صورت میں ہے اسے سمجھا جائے اور اس کے حوالے تدارک کیا جائے۔ کل جماعتی کانفرنس میں سانحہ مدینہ منورہ، مقبوضہ جموں کشمیر میں نہتے مظلوم مسلمانوں پر بھارتی دہشتگردی اور جارحیت، ملک میں حالیہ بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ بالخصوص سانحہ کوئٹہ کو زیر بحث لایا گیا۔

آل پارٹیز کانفرنس میں رمضان المبارک میں اہل ایمان کی محبتوں اور عقیدتوں کے سب سے بڑے مرکز مدینہ منورہ میں مسجد نبوی اور روضہ رسول ﷺ پر ہونیوالے دہشتگردی کے واقعہ کی پرزور مذمت کی گئی۔ دہشتگردی کے اس واقعہ سے پوری مسلم امہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، یہ حملہ دراصل تمام اہل ایمان پر حملہ ہے، مسلم امہ کے اکثر ممالک اگرچہ پہلے ہی دہشتگردی کا شکار ہیں لیکن سانحہ مدینہ منورہ پوری امت مسلمہ کیلئے انتہائی تشویش کا سبب ہے، کل جماعتی کانفرنس میں ملک پاکستان میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کی نئی لہر پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اسے پاکستان کیخلاف ایک نئی اندرونی و بیرونی سازش قرار دیا گیا، حالیہ ٹارگٹ کلنگ میں مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو قتل کیے جانے بالخصوص سانحہ کوئٹہ میں وکلاء برادری کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی بھر پور مذمت کی گئی، دہشتگردی کا شکار ہونیوالے افراد کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی و تعزیت کیا گیا۔ شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ کل جماعتی کانفرنس میں بھارتی حکومت اور فوج کی طرف سے نہتے مظلوم کشمیری مسلمانوں پر بھارتی جارحیت اور دہشتگردی کی بھرپور مذمت کی گئی، بھارتی جارحیت اقوام عالم کے منہ پر طمانچہ ہے، کشمیری مسلمانوں کا حق خود ارادیت ظلم و بربریت سے چھینا نہیں جا سکتا۔

کل جماعتی کانفرنس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ قومی اور صوبائی حکومتیں اور تمام ملکی ادارے قومی ایکشن پلان مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاکہ دہشتگردی کو فروغ دینے والی سوچ فکر، دہشتگردوں کی نرسریاں اور ان کے حمایتی اور سہولت کاروں کا مکمل خاتمہ کیا جائے، اے پی سی میں آپریشن ضرب عضب میں اب تک ہونیوالی کامیابیوں کو سراہا گیا، پاک فوج سے بھرپور تعاون اور ان کی حمایت کا اعلان کیا گیا اور یہ مطالبہ کیا گیا کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار یکساں طور پر پورے ملک میں پھیلایا جائے، کل جماعتی کانفرنس میں ملک کے مختلف حصوں میں کالعدم تنظیموں کے نام بدل کر کام کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ حکومتیں اور ملکی ادارے کالعدم تنظیموں کو کام کرنے سے روک کر اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں۔ کانفرنس میں پاکستان سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری کے پنجاب میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کی مذمت کی گئی۔ قومی کانفرنس میں علامہ حامد سعید کاظمی کو سزا دئیے جانے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 559247
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش